دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے جون کے وسط کے دوران راجدھانی میں آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کے سنگین صورت اختیار کرلینے کے اندیشے کے بعد مسٹر شاہ نے کمان سنبھالی اور کئی اعلی سطحی میٹنگیں کرکے متعد فیصلے کیے ۔
مسٹر سسودیا نے جون کے اواخر تک سوادولاکھ اور 31جولائی تک دہلی میں وائرس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد ساڑھے پانچ لاکھ تک پہنچ جانے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا اور مریضوں کے علاج کے لیے 80 ہزار بستروں کی ضرورت ظاہر کی تھی ۔
مسٹر شاہ نے اس کے بعد دہلی میں کورونا کے بندوبست کے لیے کمان سنبھالی ۔چھتر پور کے رادھاسوامی ست سنگ بیاس میں دنیا کے سب سے بڑے 10ہزار بستروں کے سردار ولبھ بھائی پٹیل کورونا دیکھ بھال مرکز قائم کرکے اسکی ذمہ داری انڈو۔تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی )کو دی ۔ اس مرکز میں کورونا مریضوں کا علاج شروع ہوگیاہے اور حال ہی میں تین مریض صحت یاب ہوکر گھر واپس آئے ہیں ۔
وزیرداخلہ نے جمعہ کو ٹوئیٹ کیا،’’ عہدبستگی کا پھل ملتاہے۔ ہمارے سلامتی دستوں کی عالمی وبا کے دوران دہلی کے عوام کی بے لوث خدمت اور کوشش واقعی قابل تقلید ہے ۔ہندستان کو ملک کی خدمت کے لیے پرعزم اپنے بہادر ڈاکٹروں ، طبی عملہ اور سلامتی دستوں پر ناز ہے ۔ ‘‘
دہلی میں جمعرات کو آئے اعدادوشمار میں کورونا کے کل متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 18ہزار 645 ہے جس میں 97 ہزار 693 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور صرف 17ہزار 407مریض اس سے بیمار ہیں ۔دہلی میں کورونا سے 3545 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔