انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کی اسٹیٹ ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کرنے آئے ڈاکٹر اے ایم خان اور ڈاکٹر جینت شرما نے کہا کہ چھوٹے اسپتالوں پر کلینک اسٹیبلشمنٹ ایکٹ کے نفاذ سے علاج کئی گنا مہنگا ہوجائے گا وہیں کئی ڈاکٹر کسی بھی مریض کا علاج کرنے سے منع نہیں کر سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم اے ڈاکٹروں کے ساتھ سماجی مفاد کے لیے بھی کام کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ای اے کے نافذ ہونے سے چھوٹے اسپتالوں پر اس کا سیدھا اثر پڑے گا اور وہ بند ہوجائےگا۔ اسے ملک کی سبھی ریاستوں میں نافذکیا جارہا ہے۔
سی ای اے کے نفاذ سے چھوٹے اسپتال میعار کو پورا نہیں کرسکتے ہیں۔ ایسے میں ان اسپتالوں کے لیے دقتیں بڑھ جائیں گی۔ نیا ایکٹ ڈاکٹروں کے لیے پوری طرح سے فرینڈلی نہیں ہے۔
ریاست میں جب سماج وادی پارٹی کی حکومت تھی تب وزیر اعلی اکھلیش یادو کی مداخلت کی وجہ سے نیاایکٹ نافذ نہیں کیا جاسکا تھا۔ وہیں ہریانہ حکومت نے 50 بستر سے اوپر کے اسپتالوں پر اس ایکٹ کو نافذ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کو آئی ایم اے کی جانب سے ایکٹ کا گرافٹ بنا کر دیا گیا ہے۔