دارالحکومت دہلی میں کرن وہار کے گورنمنٹ سروودیے چلڈرین اسکول میں جسمانی تعلیم کے استاد اجے آریہ طلباء کے ناموں کی فہرست لے کر محلے کی گلی کوچوں میں پہنچ کر لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ ایک ایک کرکے بلایا اور انہیں اسکول آنے کو کہہ رہے ہیں۔
اس اقدام کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے استاد اجے نے کہا کہ ہم پتے اور فون نمبر کو غلط بتاتے ہوئے اپنی ذمہ داری سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ۔19 کی وبا میں ہم نہیں چاہتے کہ بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے آنے والے بچے ایسے خاندانوں سے آتے ہیں جن میں آن لائن تعلیم کا شعور نہیں ہوتا ہے۔
اجے آریہ نے بتایا کہ ایم سی ڈی اسکول سے پانچویں تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلباء کو معلوم نہیں تھا کہ ان کے نام چھٹی جماعت میں لکھے گئے ہیں اور ان کی آن لائن کلاسیں شروع کی جارہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چھٹی جماعت کے بہت کم بچے آن لائن کلاس میں شامل ہوسکے ہیں۔ان سارے پہلوؤں کو دیکھ کر وہ محلے کی گلیوں میں گئے اور طلبہ کے نام پکار کر انہیں اسکول آنے کی ترغیب دی۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ بہت سارے والدین آن لائن کلاس میں زیادہ دلچسپی نہیں لے رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس مہنگے Android فون نہیں تھے۔اس صورتحال میں والدین کو اسکول آنے اور ورک شیٹ لینے کے آپشن کے بارے میں بتایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی آن لائن کلاسوں کے بارے میں بھی آگاہی پیدا کی گئی۔
ایسی صورتحال میں ان کے بچوں کے سال ضائع نہ ہوں لہذا یہ ضروری ہے کہ تمام بچے اسکول کی طرف سے دیئے گئے کام کو مکمل کریں اور اسکول سے منسلک رہیں۔
استاد اجے نے کہا کہ وہ اپنے اسکول کے پرنسپل سے طلبا تک ذاتی طور پر پہنچنے کے اس اقدام کے بارے میں بات کی تو وہ خوشی سے راضی ہوگئے، نیز انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے اساتذہ اور ساتھی طلباء بھی والدین اور طلبہ کو آگاہ کرنے کے لئے مختلف گلیوں اور محلوں میں جا رہے ہیں۔