ETV Bharat / city

سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کے خلاف فیصلہ محفوظ رکھا

author img

By

Published : Aug 25, 2020, 9:55 PM IST

سپریم کورٹ نے توہین عدالت معاملہ میں سماجی کارکن و مشہور وکیل پرشانت بھوشن کے خلاف اپنا فیصلہ منگل کو محفوظ کرلیا۔

Supreme Court upholds verdict against Prashant Bhushan
سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کے خلاف فیصلہ محفوظ رکھا

جج ارون مشرا کی صدارت والی عدالت عظمیٰ کی بنچ نے کہا ،'ہم معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھتے ہیں۔ ہم نے سارے دلائل سنے۔ تمام متعلقہ فریقوں، درخواست گزاروں اور مدعاعلیہان کی دلیلیں سنی گئیں'۔

اس دوران اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ سے مسٹر بھوشن کو توہین عدالت معاملہ میں سزا نہ دینے اور انتباہ دے کر چھوڑ دینے کی اپنی اپیل دہرائی۔

مسٹر وینو گوپال نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی،’’سپریم کورٹ انہیں(مسٹر بھوشن) انتباہ دے، سزا نہ دے۔

تقریباً دو گھنٹے تک چلی اس سماعت کے دوران مسٹر بھوشن کے وکیل راجیو دھون نے عدالت سے کہا،’’اگر سپریم کورٹ انہیں(مسٹر بھوشن)سزا دیتی ہے تو تنازعہ میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ایک گروپ مسٹر بھوشن کو شہید بتا رہا ہے اور دوسرا کہہ رہا ہے کہ انہیں مناسب سزا دی جا رہی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے سماعت کے بعد مسٹر بھوشن کو دی جانے والی سزا کے تعلق سے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔مسٹر بھوشن کو معاملہ میں پہلے ہی قصوروار قرار دیا جاچکا ہے۔

اس سے قبل 14 اگست کو جج ارون مشرا کی قیادت میں عدالت عظمیٰ کی ایک بنچ نے مسٹر بھوشن کو ان کے ٹویٹ کے لیے توہین عدالت کا قصوروار قرار دیا تھا۔

مسٹر بھوشن نے 27 جون کو عدلیہ کے گزشتہ چھ سالوں کے کام کاج کے تعلق سے ایک تبصرہ کا تھا جبکہ 22 جولائی کو عدالت عظمیٰ کے موجودہ چیف جسٹس ایس اے بوبڑے اور چار سابق ججوں کے تعلق سے دوسرا تبصرہ کا تھا۔

جج ارون مشرا کی صدارت والی عدالت عظمیٰ کی بنچ نے کہا ،'ہم معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھتے ہیں۔ ہم نے سارے دلائل سنے۔ تمام متعلقہ فریقوں، درخواست گزاروں اور مدعاعلیہان کی دلیلیں سنی گئیں'۔

اس دوران اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ سے مسٹر بھوشن کو توہین عدالت معاملہ میں سزا نہ دینے اور انتباہ دے کر چھوڑ دینے کی اپنی اپیل دہرائی۔

مسٹر وینو گوپال نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی،’’سپریم کورٹ انہیں(مسٹر بھوشن) انتباہ دے، سزا نہ دے۔

تقریباً دو گھنٹے تک چلی اس سماعت کے دوران مسٹر بھوشن کے وکیل راجیو دھون نے عدالت سے کہا،’’اگر سپریم کورٹ انہیں(مسٹر بھوشن)سزا دیتی ہے تو تنازعہ میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ایک گروپ مسٹر بھوشن کو شہید بتا رہا ہے اور دوسرا کہہ رہا ہے کہ انہیں مناسب سزا دی جا رہی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے سماعت کے بعد مسٹر بھوشن کو دی جانے والی سزا کے تعلق سے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔مسٹر بھوشن کو معاملہ میں پہلے ہی قصوروار قرار دیا جاچکا ہے۔

اس سے قبل 14 اگست کو جج ارون مشرا کی قیادت میں عدالت عظمیٰ کی ایک بنچ نے مسٹر بھوشن کو ان کے ٹویٹ کے لیے توہین عدالت کا قصوروار قرار دیا تھا۔

مسٹر بھوشن نے 27 جون کو عدلیہ کے گزشتہ چھ سالوں کے کام کاج کے تعلق سے ایک تبصرہ کا تھا جبکہ 22 جولائی کو عدالت عظمیٰ کے موجودہ چیف جسٹس ایس اے بوبڑے اور چار سابق ججوں کے تعلق سے دوسرا تبصرہ کا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.