جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس انیرودھ بوس کی ڈویژن بنچ نے ’’نیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ آف امیونائزیشن‘‘ کے سابق رکن ڈاکٹر جیکب پلئیل کی دائر درخواست کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت، وزارت صحت اور خاندانی بہبود کو نوٹس جاری کئے اور چار ہفتہ کے اندرجواب دینے کو کہا۔
ملک میں ویکسین لینے میں ہچکچاہٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بنچ نے درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل پرشانت بھوشن سے پوچھا کہ کیا درخواست پر غور کرنے سے شہریوں کے ذہنوں میں ویکسین کے حوالہ سے شکوک و شبہات پیدا نہیں ہوں گے؟ اس پر بھوشن نے کہا ’’نہ تو یہ ویکسین کو روکنے کی درخواست ہے اور نہ ہی درخواست گزار ملک میں کووڈ ویکسی نیشن کو روکنا چاہتا ہے۔ اس معاملے میں صرف شفافیت کی ضرورت ہے اور ڈیٹا سامنے آنے کے بعد تمام شبہات دور ہو جائیں گے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ یوم آزادی 9 اگست کو منایا جانا چاہیئے: راج ناتھ شرما
عدالت نے واضح کیا کہ اس درخواست کا یہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ سپریم کورٹ بھی ویکسین کی ٹیکہ کاری کے اثرات پر بھروسہ نہیں کرتا۔
درخواست گزار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ حکومت بین الاقوامی طبی اصولوں کے مطابق ان کو شائع کرے۔