دارالحکومت دہلی میں کورونا بحران کے وقت دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے درمیان کورونا اموات کے اعداد و شمار کے تعلق سے بحث و مباحثہ جاری ہے۔
دہلی حکومت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 1085 ہے جبکہ میونسپل کارپوریشن کے مطابق یہ اعداد و شمار 2098 ہے۔
اعداد و شمار کے بعد میونسپل کارپوریشن نے اب اسپتالوں سے ملنے والے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کو بھی پیش کردیا ہے جس میں کورونا انفیکشن کی تصدیق ہوگئی ہے۔
در حقیقت یہ سرٹیفکیٹ مریض کی موت کے بعد کسی بھی اسپتال میں بنائے جاتے ہیں جسے ریکارڈ کے طور پر رکھا جاتا ہے اور یہ معلومات ہسپتالوں کے ذریعہ کارپوریشنوں کو دی جاتی ہے۔
کورونا دور میں اسی معلومات کو کورونا سے متاثرہ مریضوں کی شناخت کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ چونکہ یہ معلومات اسپتالوں کے ذریعہ کورونا رپورٹ کی بنیاد پر بنائی جاتی ہے جسے کہ سرکاری مانا جاتا ہے اور اب کارپوریشن اسی بنیاد پر حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔
جمعہ کے روز جنوبی ایم سی ڈی میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین بھوپندر گپتا نے ان سندوں کے ذریعہ دہلی حکومت کے جھوٹ کو ظاہر کرنے کا دعوی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف جنوبی ایم سی ڈی کے تحت والے علاقے میں ان کے پاس ایسے 800 افراد کے سرٹیفکیٹ موجود ہیں جن کی موت کورونا کی وجہ سے ہوئی ہے۔
اب تک جنوبی ایم سی ڈی کے علاقے میں مجموعی طور پر 1080 اموات ہوئی ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یہ اعداد و شمار کارپوریشن کے پنجابی باغ شمشان گھاٹ کے ہیں جبکہ قبرستانوں اور دیگر شمشان گھاٹوں کے اعداد و شمار اس سے الگ ہیں۔
شمال ایم سی ڈی کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین جے پرکاش نے دہلی حکومت پر بھی اسی طرح کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ہلاکتوں کی تعداد کو چھپانے کا الزام عائد کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اب تک نارتھ ایم سی ڈی کے تحت علاقے میں کل 976 افراد کی کورونا کی وجہ سے جان جا چکی ہے۔
ان کے پاس ان تمام اسپتالوں کے سرٹیفکیٹ ہیں جو اسپتالوں کے ذریعہ جاری کیے جاتے ہیں جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ وہ شخص کورونا سے متأثر ہے اور اس بنیاد پر اسپتال اپنے اعداد و شمار تیار کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ دہلی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں اب تک کورونا کے 34687 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور کورونا کی وجہ سے مجموعی طور پر 1085 اموات ہوئیں ہیں جبکہ دہلی کی میونسپل کارپوریشن یہ اعداد و شمار 2 ہزار سے زیادہ بتارہی ہے۔