نئی دہلی: مولانا آزاد نیشنل اوپن یونیورسٹی جودھ پور کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اسلامک کے سابق سربراہ پروفیسر اخترالواسع نےملک کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تری پورہ میں جو ہو رہا ہے وہ تکلیف دہ ہے۔
اختر الواسع نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک بڑا ملک ہے اس کو بنانے میں ہمارے بزرگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں، جسے ہمیں نہیں بھولنا چاہیے۔ ہمارا اس ملک سے جو تعلق ہے وہ صرف پیدائشی نہیں بلکہ ہمارا تعلق بائی چوائس ہے، ہم اس ملک کو مادر وطن ہی نہیں بلکہ پدر وطن بھی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کا کہ گر یہ ملک رہے گا تو ہم رہیں گے، ہندوستان اگر ٹھیک ہے تو مسلمان بھی ٹھیک ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ حضرت آدم علیہ السلام دنیا میں آئے تو وہ ہندوستا ن میں ہی اترے تھے۔
اقبال نے کیا ہی خوب کہا تھا ’ میر عرب کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے، میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کے شعر سے مراد ہندوستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں سے رسول اللہﷺ کو ٹھنڈی ہوا آتی ہو وہاں اگر گرم اور مضر رساں ہوائیں چل رہی ہوں تو ان کی تلافی اور دور کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں:
- تریپورہ: وی ایچ پی کی ریلی کے دوران مسجد میں توڑ پھوڑ
- سیاسی فائدہ کے لیے تریپورہ کی شبیہ کو بگاڑنے کی کوشش: جشنو دیو ورما
پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ تری پورہ میں جو ہو رہا ہے وہ تکلیف دہ ہے۔ تری پورہ شمالی ہند کی پرامن ریاست تھی، بنگلہ دیش کے قریب واقع ہے جہاں فرقہ پرستی نہیں تھی لیکن بدنصیبی ہے کہ اب نئی سرکار آنے کے بعد وہاں بھی فرقہ پرستی عام ہوتی جارہی ہے اور اقلیتوں کے گھر اور مساجد کو نقصان پہنچایا جارہا ہے جو باعث افسوس اور شرمناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Hyderpora encounter: حیدرپورہ انکاؤنٹر کے خلاف جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں سراپا احتجاج
- خاتون صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر تریپورہ پولیس کی مذمت
انہوں نے کہا کہ دنیا کو واضح طور پرسمجھنا چاہیےکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن وہ اپنے ایمان سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا ہے۔ تری پوری میں مسجدوں کو نقصان پہنچایا گیا، قرآن کی بے حرمتی کی گئی، رسول اللہﷺ کے خلاف نعرے لگائے گئے جو شرمناک ہے۔