دہلی کے ایک چھوٹی سی مسلم اکثریتی کالونی شاہین باغ میں شہریت قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کو اب بین الاقوامی شہرت حاصل ہوچکی ہے، جو مسلسل حکمراں جماعت کے نشانہ پر ہے۔
شاہین باغ کے اس مظاہرہ پر بھارت کے خلاف سازش کرنے کے الزامات لگائے جارہے ہیں، ای ٹی وی بھارت نے شاہین باغ کے مظاہرہ میں شامل خواتین سے ملاقات کی اور جاننے کی کوشش کہ ان کے خلاف جو مسلسل بیانات آ رہے ہیں اور ان پر جو سوالات اٹھائے جارہے ہیں ان کی حقیقت کیا ہے؟
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کہکشاں نامی خاتون سے جب یہ سوال پوچھا کہ آپ پر بھارت کے خلاف سازش کرنے کا الزام ہے؟ جس پر کہکشاں نے کہا کہ ہمارے چہرے دیکھئے! ہم بھارت کے خلاف کیا سازش کر سکتے ہیں، ہم یہاں بھارت کے آئین کے تحفظ کی مانگ لے کر بیٹھے ہیں، سازش تو بی جے پی کر رہی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ جو ہم پر سازش کرنے کا الزام لگارہے ہیں وہ خود سازش کر رہے ہیں، ہمارے آئین کے خلاف وہ سازش کر رہے ہیں، وہ ہمارے دستور کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، اصل میں سازش وہ لوگ کر رہے ہیں'۔
مزید پڑھیں: 'تلنگانہ میں آمریت عروج پر، میں جلد واپس آؤں گا'
مظاہرے میں شامل ریتو کوشک نامی خاتون نے کہا کہ بھارت کے خلاف اگر کوئی سازش ہورہی ہے تو وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی جانب سے ہورہی ہے، وہ بھارت کو پاکستان بنانا چاہتے ہیں'۔
مشہور مجاہد آزادی بیگم حضرت محل کے نواسے محمد تقی جو لکھنئو سے شاہین باغ کے مظاہرہ میں شریک ہونے آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ 'جب یہ لوگ لاجواب ہوجاتے ہیں تو عجیب و غریب الزامات لگانے لگتے ہیں۔ ان الزامات سے مظاہرین کے حوصلے پست تو نہیں ہوں گے'۔