دار الحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 54 افراد نے اپنی جان گنوائی تھی، اس کے ساتھ ساتھ سینکڑوں گھر اور دکانیں جل کر خاک ہوئی تھی۔
موج پور کے دکانداروں نے اہنے نظروں کے سامنے دہلی فسادات کے دوران اپنی دکانوں کو جلتے دیکھا، جس کی ان کے پاس ویڈیوز بھی ہیں اور تصاویر بھی، لیکن آر ٹی آئی کے ذریعے ملی جانکاری سے معلوم ہوا کہ ان دکانداروں کو حکومت نے معمولی نقصان کے زمرے میں رکھا ہے، جبکہ ان کی دکان 3 روز تک فساد کی آگ میں جلتی رہی۔متاثرہ محمد رفیق نے بتایا کہ' اب بھی وہ 5 لاکھ روپے کے مقروض ہیں، ان کی دکان جلنے کی ویڈیو دہلی کے ودھان سبھا میں بھی دکھائی گئی تھی۔ وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان، مقامی ایم ایل اے اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو بھی یہ ویڈیو دکھائی جاچکی ہے لیکن ان سب کے باوجود انہیں محض 51 ہزار روپے بطور معاوضہ ملے۔