پو لیس کا کہنا ہے کہ 15 اپریل کی رات ڈیفنس کالونی میں روہت کا قتل ہو ا تھا اور اپوروا اس وقت اپنے گھر میں موجود تھیں۔
اس قتل کے کو لے کر گزشتہ پانچ دنوں سے انکوائری چل رہی تھی۔
پولیس نے اپوروا کے خلاف مزید ثبوت اکھٹا کرنے کے بعد اس کی گرفتاری کی ہے۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ 16 اپریل کو شام قریب چار بجے روہت شیکھر کو ایمبولینس کے ذریعے میکس ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔یہاں پر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا تھا۔ شیکھر کی ناک سے خون نکل رہا تھا اور گلے پر نشان بھی تھا۔پولیس نے جب لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا تو معلوم ہوا کہ منہ اور گلا دبا کر روہت کو مارا گیا ہے۔ اس کے گلے کی ہڈی بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔ اس معاملے میں ڈیفنس کالونی تھانے میں قتل کا معاملہ درج کیا۔ اور کیس کی تفتیش دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو دی گئی۔کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ روہت کے ساتھ شادی کرکے اپوروا خوش نہیں تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ اپوروا نے روہت کو اکیلے میں گلا دبا کر مار ڈالا۔ اس بارے میں کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ اس قتل میں کوئی اور نہیں شامل تھا۔ اس معاملے میں روہت شیکھر کی ماں اجولا شرما نے اپنی بہو پر الزام عائد کیا تھا کہ شادی کے بعد سے لگاتار روہت شیکھر سے اپوروا جھگڑا کرتی تھیں۔گزشتہ 15 اپریل کو اتراکھنڈ سے لوٹتے وقت روہت نے اپنی خاتون دوست کے ساتھ شراب پی تھی۔ جس کو لیکر دونوں کے درمیان بحث ہوئی تھی۔پولیس اس معاملے میں جلد ہی کچھ اور خلاصہ کر سکتی ہے۔غورطلب ہے کہ روہت شیکھر کی موت کی وجہ پہلے ہارٹ اٹیک بتائی گئی تھی۔