چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے چھ سابق حکام کی مفاد عامہ کی عرضی پر غور کرتے ہوئے کہاکہ وہ انکوائری کمیشن قائم کرنے کی عرضی گزارو ں کی درخواست مسترد کرتی ہے۔
عدالت نے یہ واضح کیا کہ وہ حالانکہ عرضی خارج کر رہی ہے اور اس بات پر غور کرسکتی ہے کہ کیا عرضی گزاروں کو کیا کوئی راحت دی جاسکتی ہے۔ جج بوبڈے نے کہا کہ پوری دنیا میں ہمیشہ سے دیکھا گیا ہے کہ ایمرجنسی حالت میں عدالت کو حکومت کے کام میں دخل نہیں دینا چاہئے۔
چھ سابق حکام نے اپنی عرضی میں کہا کہ کورونا وبا کے دوران حکومت صحیح طریقہ سے قدم اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔ لوگوں کو صحیح صحت سہولت نہیں ملی اور مزدوروں کے معاملہ میں حکومت بالکل ناکام ثابت ہوئی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس سنگین مسئلہ کی جانچ کمیشن سے تحقیقات ہونی چاہئے۔