اس مظاہرے میں نائیجیریا کی حکومت کے خلاف نعرےبازی ہوئی اور شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
اس دوران نائیجیریا کے سفیر کو ایک میمورندم سونپا گیا اور اس معاملہ میں غور کر نے کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ زکزکی کو بغیر گناہ کے حراست میں لیا گیا اور ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
شیعہ رہنما کا کہنا ہے کہ زکزکی سماجی کارکن تھے۔ انہوں نے ملک کے تمام طبقے کے لوگوں کے لیے کام کیا ہے۔ اس لیے انہیں رہا کیا جانا چاہیے۔