بھارت چین سرحد پر کشیدگی کے بعد ٹویٹر پر حکومت اور حزب اختلاف کی جانب سے شعر وشاعری کے ذریعہ ایک دوسرے کی تنقید کی جا رہی ہے۔
مرکزی وزیر دفاع راجن ناتھ سنگھ نے راہل گاندھی کے شعر وشاعری کے ایک ٹویٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ''مرزا غالب کا ہی شعر تھوڑے الگ انداز میں ہے۔
ہاتھ میں درد ہو تو دوا کیجئے
ہاتھ ہی جب درد ہو تو کیا کیجئے''
دراصل یہ ٹویٹ راج ناتھ سنگھ نے راہل گاندھی کے اس ٹویٹ کے جواب میں لکھا جس میں گانگریس رہنما نے بھارت چین سرحد کو لے کر سوال اٹھایا تھا۔
کانگریس رہنما نے اپنے ٹویٹ میں بی جے پی صدر امت شاہ کی تقریر پر تنقید کی تھی۔ جس میں بی جے پی صدر نے ہندوستان کی دفاعی پالیسی کو عالمی سطح پر قبولیت کی بات کہی تھی۔ امت شاہ نے کہا تھا کہ پوری دنیا متفق ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے بعد اگر کوئی دوسرا ملک، جو اپنی سرحدوں کی حفاظت کرسکتا ہے، وہ ہبھارت ہے۔ امت شاہ نے اپنی تقریر میں یہ بات واضح کرنے کی کوشش کی تھی کہ بھارت کی یہ مضبوط حالت وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہی ہوئی ہے۔
اس کے بعد راہل گاندھی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ
''سب کو معلوم ہے سرحد کی حقیقت لیکن
دل کو خوش رکھنے کو شاہ۔ید یہ خیال اچھا ہے''
واضح ہو کہ بھارت چین سرحد پر ہو رہی کشیدگی کے متعلق کانگریس بار بار حکومت سے سوال پوچھ رہی ہے حالانکہ مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ نے اپنے ایک بیان میں صاف کر دیا ہے کہ وہ اس کے متعلق پارلیمنٹ میں تفصیلی معلومات دیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سرحد کے حوالے سے چین کے ساتھ فوجی اور سفارتی سطح پر بھارت کی بات چیت جاری ہے۔ 6 جون کو فوجی سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کی عزت، وقار اور عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچاتے اور نہ ہی ہم چوٹ برداشت کریں گے۔