ETV Bharat / city

ہریانہ پولیس کی کارروائی پر سوال

ریاست ہریانہ کے سونی پت کے مانک ماجرا گاؤں میں پیش امام اور ان کی اہلیہ کے بہیمانہ قتل پر ہریانہ پولیس کی کارروائی پر سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔

فیکٹ فائنڈگ رپورٹ
author img

By

Published : Oct 19, 2019, 11:58 PM IST

Updated : Oct 20, 2019, 10:43 PM IST

امام کے قتل کے بعد نیشنل رائس اینڈ ریسورس سنٹر نے امام عرفان اور ان کی اہلیہ یاسمین کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر فیکٹ فائنڈگ رپورٹ تیار کی ہے، جس کے باعث ہریانہ پولیس کی کارروائی پر سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔

ہریانہ پولیس کی کارروائی پر سوال

دراصل گذشتہ مہینے کی آٹھ تاریخ کو ہریانہ کے سونی پت کے مانک ماجرا گاؤں میں مسجد کے پیش امام اور ان کی اہلیہ کابہیمانہ قتل کردیا گیا تھا۔ جس کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ بہر کیف ہریانہ پولیس نے اس قتل پر دفعہ 304 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جس پر پولیس کی کارکردگی پر سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔

پولیس پرالزامات ہیں کہ وہ قصواروں کوبچانے کی کوشش کررہی ہے۔ اب یہ معاملہ قومی انسانی حقوق کمیشن اورقومی اقلیتی کمیشن تک پہنچ چکا ہے۔

این آرسی سی کی ٹیم نے 15ستمبر کو مقتول عرفان کے گاؤں کادورہ کیا اور اس کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ فیکٹ فائنڈگ ٹیم نے پولیس کے دعووں کی تحقیق کے لیے مقامی تھانہ کے اہلکاروں سے بات چیت کی۔ جس میں کئی چونکا دینے والے حقائق سامنے آئے۔ این آرسی سی کی رپورٹ کے مطابق پولیس گرفتار شدہ کے خلاف ڈنڈا سے قتل کا الزام لگاہے۔ جبکہ موت دھاردھارہتھیارکے حملہ اورسفاکی سے زخمی کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی'۔

سلیم بیگ نے کئی صفحات پرمشتمل فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیارکی ہے، اور اسی رپورٹ کی بنیادپر انسانی حقوق اوراقلیتی کمیشن میں شکایت داخل کی ہے۔ شکایت کے مطابق قتل کے بعدگاؤں والوں کے بیانات پرمشتمل یہ رپورٹ آئی کہ امام اوراس کی اہلیہ کاقتل دھاردھارہتھیارسے ہوا، سر سے زبان تک کاسراخ اس کی گواہی بھی دیرہاتھا۔ لیکن پولیس نے ملزم ستبیرکے بیان کے بعد کہا کہ قتل ڈنڈے سے ہواتھا۔ اس مقدمہ میں عرفان کی اہلیہ کے ساتھ جنسی زیادتی کاکوئی ذکرنہیں جبکہ عرفان کے اہل خانہ نے بہوکے ساتھ جنسی زیادی کی بات بھی کہہ رہے ہیں۔'

این آرسی سی کی رپورٹ میں مسجدکے سامنے کی زمین پرایک عالیشان مندر کی تعمیر کاذکر بھی کیا گیا ہے۔

آخر ہریانہ پولیس عرفان اوریاسمین کے بہیمانہ قتل کوکیوں چھپارہی ہے۔ کہیں وہ مجرموں کوبچانے کی کوشش تونہیں کررہی ہے۔کہیں اس قتل کے پس پردہ کوئی بڑی سازش تونہیں جس کومنظرعام پرآنے سے پولیس ڈررہی ہوہے ان سوالات کے جوابات ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔؟

امام کے قتل کے بعد نیشنل رائس اینڈ ریسورس سنٹر نے امام عرفان اور ان کی اہلیہ یاسمین کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر فیکٹ فائنڈگ رپورٹ تیار کی ہے، جس کے باعث ہریانہ پولیس کی کارروائی پر سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔

ہریانہ پولیس کی کارروائی پر سوال

دراصل گذشتہ مہینے کی آٹھ تاریخ کو ہریانہ کے سونی پت کے مانک ماجرا گاؤں میں مسجد کے پیش امام اور ان کی اہلیہ کابہیمانہ قتل کردیا گیا تھا۔ جس کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ بہر کیف ہریانہ پولیس نے اس قتل پر دفعہ 304 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جس پر پولیس کی کارکردگی پر سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔

پولیس پرالزامات ہیں کہ وہ قصواروں کوبچانے کی کوشش کررہی ہے۔ اب یہ معاملہ قومی انسانی حقوق کمیشن اورقومی اقلیتی کمیشن تک پہنچ چکا ہے۔

این آرسی سی کی ٹیم نے 15ستمبر کو مقتول عرفان کے گاؤں کادورہ کیا اور اس کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ فیکٹ فائنڈگ ٹیم نے پولیس کے دعووں کی تحقیق کے لیے مقامی تھانہ کے اہلکاروں سے بات چیت کی۔ جس میں کئی چونکا دینے والے حقائق سامنے آئے۔ این آرسی سی کی رپورٹ کے مطابق پولیس گرفتار شدہ کے خلاف ڈنڈا سے قتل کا الزام لگاہے۔ جبکہ موت دھاردھارہتھیارکے حملہ اورسفاکی سے زخمی کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی'۔

سلیم بیگ نے کئی صفحات پرمشتمل فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیارکی ہے، اور اسی رپورٹ کی بنیادپر انسانی حقوق اوراقلیتی کمیشن میں شکایت داخل کی ہے۔ شکایت کے مطابق قتل کے بعدگاؤں والوں کے بیانات پرمشتمل یہ رپورٹ آئی کہ امام اوراس کی اہلیہ کاقتل دھاردھارہتھیارسے ہوا، سر سے زبان تک کاسراخ اس کی گواہی بھی دیرہاتھا۔ لیکن پولیس نے ملزم ستبیرکے بیان کے بعد کہا کہ قتل ڈنڈے سے ہواتھا۔ اس مقدمہ میں عرفان کی اہلیہ کے ساتھ جنسی زیادتی کاکوئی ذکرنہیں جبکہ عرفان کے اہل خانہ نے بہوکے ساتھ جنسی زیادی کی بات بھی کہہ رہے ہیں۔'

این آرسی سی کی رپورٹ میں مسجدکے سامنے کی زمین پرایک عالیشان مندر کی تعمیر کاذکر بھی کیا گیا ہے۔

آخر ہریانہ پولیس عرفان اوریاسمین کے بہیمانہ قتل کوکیوں چھپارہی ہے۔ کہیں وہ مجرموں کوبچانے کی کوشش تونہیں کررہی ہے۔کہیں اس قتل کے پس پردہ کوئی بڑی سازش تونہیں جس کومنظرعام پرآنے سے پولیس ڈررہی ہوہے ان سوالات کے جوابات ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔؟

Intro:
یوگی راج میں’امام‘ کے بہیمانہ قتل پرلیپاپوتی کیوں؟
ای ٹی وی بھارت Exclusive
نیشنل رائٹس اینڈ ریسورس سینٹرنے ہریانہ میںامام عرفان اوریاسمین کے بہیمانہ قتل کے واقعات پرفیکٹ فائنڈگ رپورٹ تیارکی ہے،جس میں اترپردیش پولیس کی کاروائی اورکردارپرسنگین سوالات کھڑے گئے ہیں


وائس اوور
گزشتہ مہینے کی 8تاریخ کو ہریانہ کے سونی پت کے مانک ماجرا گاو¿ں سے ایک دردرناک خبرآئی تھی کہ7اور8ستمبرکے درمیان رات میں مسجد کے پیش امام اور ان کی اہلیہ کا بہیمانہ قتل کردیاگیا۔مسجد کے نابیناامام عرفان اور ان کی اہلیہ یاسمین کی لاش خون میں لت پت بری حالت میں مسجد سے ملی تھی۔لیکن قتل کے اس بہیمانہ وارادات کواترپردیش پولیس نے ہلکاپھلکامقدمہ بناکرپیش کیاہے۔پولیس پرالزامات ہیں کہ وہ مجرموں کوبچانے کی کوشش کررہی ہے۔اب یہ معاملہ قومی انسانی حقوق کمیشن اورقومی اقلیتی کمیشن تک پہنچ چکاہے۔

بائٹ
سلیم بیگ
کورآڈنیٹر
نیشنل رائٹس اینڈ ریسورس سینٹر

وائس اوور
این آرسی سی کی ٹیم نے 15ستمبرکو مقتول عرفان کے گاو¿ں کادورہ کیا۔اس کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔پولیس کے دعووں کی تحقیق کے لئے مقامی تھانہ کے اہلکاروں سے بات چیت کی۔جس میں کئی چونکادینے والے حقائق سامنے آئے۔این آرسی سی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے جس ملزم کوگرفتارکیاگیاہے،اس پرڈنڈا سے قتل کاالزام لگاہے۔جبکہ موت دھاردھارہتھیارکے حملہ اورسفاکی سے زخمی کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔
بائٹ
سلیم بیگ
کورآڈنیٹر
نیشنل رائٹس اینڈ ریسورس سینٹر
وائس اوور
سلیم بیگ نے کئی صفحات پرمشتمل فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیارکی ہے اوراسی رپورٹ کی بنیادپرانسانی حقوق اوراقلیتی کمیشن میں شکایت داخل کی ہے۔شکایت کے مطابق قتل کے بعدگاو¿ں والوں کے بیانات پرمشتمل یہ رپورٹ آئی کہ امام اوراس کی اہلیہ کاقتل دھاردھارہتھیارسے ہوا،سرسے زبان تک کاسراخ اس کی گواہی بھی دیرہاتھا۔لیکن پولیس نے ملزم ستبیرکی گواہی کے بعدکہاکہ قتل ڈنڈے سے ہواتھا۔اس مقدمہ میں عرفان کی اہلیہ کی عصمت دری کاکوئی ذکرنہیں جبکہ عرفان کے اہل خانہ نے بہوکی عصمت دری کی بات بھی کہی تھی۔
بائٹ
سلیم بیگ
کورآڈنیٹر
نیشنل رائٹس اینڈ ریسورس سینٹر
وائس اوور
این آرسی سی کی رپورٹ میں مسجدکے سامنے وقت کی زمین پرایک عالیشان مندرکی تعمیرکاذکربھی کیاہے۔

بائٹ
سلیم بیگ
کورآڈنیٹر
نیشنل رائٹس اینڈ ریسورس سینٹر

آخراترپردیش کی پولیس عرفان اوریاسمین کے بہیمانہ قتل کوکیوں چھپارہی ہے؟کہیں وہ مجرموں کوبچانے کی کوشش تونہیں کررہی ہے؟کہیں اس قتل کے پس پردہ کوئی بڑی سازش تونہیں جس کومنظرعام پرآنے سے پولیس ڈررہی ہو؟ان سوالات کے جوابات ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے دہلی سے سہیل اخترکی رپورٹ

موجوسے بائٹ اورویڈیوبھیج دیاہے۔
ویڈیومیں تصاویرکااستعمال کریں اورایک اچھاپیکیج بنائیں
Body:@Conclusion:
Last Updated : Oct 20, 2019, 10:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.