ETV Bharat / city

National Education Policy: قومی تعلیمی پالیسی سماجی، معاشی طور پر محروم طبقات کے لیے یکساں

دھرمیندرپردھان Dharmendra Pardhan = نے کہا کہ علم سے مالا مال شخص ایک اچھے معاشرہ، انصاف پر مبنی معاشرہ اور ترقی پذیر سماج کا تعمیراتی مرکب ہوتا ہے۔ علم کو حاصل کرنے کی خواہش نے ہی آج انسانوں کو یہاں تک پہنچایا ہے۔

قومی تعلیمی پالیسی سماجی، معاشی طور پر محروم طبقات کے لیے یکساں
قومی تعلیمی پالیسی سماجی، معاشی طور پر محروم طبقات کے لیے یکساں
author img

By

Published : Jan 10, 2022, 8:43 PM IST

تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان Dharmendra Pardhan نے آج دون اسکول کے ذریعے منعقد انڈین پبلک اسکول کی 82ویں کانفرنس (آئی پی ایس سی) کی پرنسپل کی کنکلیو سے خطاب کیا۔

اس موقع پر پردھان نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسیNational education policy (2020) میں ایک جیسی اور شمولیتی تعلیم پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس میں سماجی اور اقتصادی طور سے پسماندہ افراد کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شمولیتی کلاس روم سے مختلف تجربات و نظریات کے حامل تمام افراد کو فائدہ حاصل ہوتا ہے، اور اس میں ملک کو درپیش متعدد چیلنجز کا احاطہ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے اس کانکلیو میں شرکت کرنے والے تمام اسکولوں سے اپیل کی کہ وہ اس بارے میں اپنی رائے دیں کہ ہمارے سرکردہ اسکول کتنے شمولیتی ہیں اور یہ بھی بتائیں کہ ملک کے ہر بچے کو بہترین تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے مزید اور کیا کیا جا سکتا ہے۔

پردھان نے کہا کہ علم سے مالا مال شخص ایک اچھے معاشرہ، انصاف پر مبنی معاشرہ، اور ترقی پذیر سماج کا تعمیراتی مرکب ہوتا ہے۔ علم اسے اپنی زندگی میں اتارنے اور اس علم کو آگے تک پہنچانے کی خواہش نے ہی آج انسانو ں کو یہاں تک پہنچایا ہے۔

جس میں آگ کی دریافت، پھرکاشت کاری سے لے کر آج کے دور میں آسمانوں کا سفر اور ستاروں کی سیر تک کی تمام چیزیں شامل ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کو بہترین چیزیں عطا کریں۔

انہیں تعلیم کا حق فراہم کریں، ان کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور اس طرح اپنے ملک اور اس دنیا کو ایک بہتر اور سب کو ساتھ لیکر چلنے والی جگہ بنائیں۔

مرکزی وزیر کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 1939 میں چند رہائشی اسکولوں کے ساتھ جس آئی پی ایس سی کی شروعات ہوئی تھی اب اس میں سینک اسکولوں اور ملٹری اسکولوں سمیت کُل 81 اسکول شامل ہیں۔

ہندوستان کے 80 سےزیادہ سرکردہ اسکولوں کے ہیڈ ماسٹر، ہیڈ مسٹریس کا یہ سالانہ جلسہ آئندہ کی نسل کو متاثر کرنے کے نقطہ نظر سے کافی اہمیت کاحامل ہے۔

دھرمیندر پردھان نے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ کانکلیو نتیجہ خیز رہی جس میں ہر شخص نے کچھ نہ کچھ نیا سیکھا، کوئی نئی بات کہی، اپنے اپنے اسکولوں میں کچھ نیا کرنے کا اظہار کیا تاکہ وہ معاشرے اور ملک کے لئے متجسس، باصلاحیت اور باخبر رہنما پیدا کرسکیں۔

آئی پی ایس سی (انڈین پبلک اسکولوں کی کانفرنس) کی شروعات 1939 میں ہوئی تھی اور تبھی سے اس میں شامل تمام پبلک اسکول ہندوستان میں ایک ایسی روایات قائم کرنے میں مصروف ہیں جہاں طلباء کی کردار سازی سے لیکر شخصیت سازی تک ہمہ گیر تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔

اس موقع پر آئی پی ایس سی کی چیئرپرسن محترمہ نشی مشرا اور دون اسکول کے ہیڈ ماسٹر ڈاکٹر جگ پریت سنگھ بھی موجود تھے۔

یو این آئی

تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان Dharmendra Pardhan نے آج دون اسکول کے ذریعے منعقد انڈین پبلک اسکول کی 82ویں کانفرنس (آئی پی ایس سی) کی پرنسپل کی کنکلیو سے خطاب کیا۔

اس موقع پر پردھان نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسیNational education policy (2020) میں ایک جیسی اور شمولیتی تعلیم پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس میں سماجی اور اقتصادی طور سے پسماندہ افراد کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شمولیتی کلاس روم سے مختلف تجربات و نظریات کے حامل تمام افراد کو فائدہ حاصل ہوتا ہے، اور اس میں ملک کو درپیش متعدد چیلنجز کا احاطہ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے اس کانکلیو میں شرکت کرنے والے تمام اسکولوں سے اپیل کی کہ وہ اس بارے میں اپنی رائے دیں کہ ہمارے سرکردہ اسکول کتنے شمولیتی ہیں اور یہ بھی بتائیں کہ ملک کے ہر بچے کو بہترین تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے مزید اور کیا کیا جا سکتا ہے۔

پردھان نے کہا کہ علم سے مالا مال شخص ایک اچھے معاشرہ، انصاف پر مبنی معاشرہ، اور ترقی پذیر سماج کا تعمیراتی مرکب ہوتا ہے۔ علم اسے اپنی زندگی میں اتارنے اور اس علم کو آگے تک پہنچانے کی خواہش نے ہی آج انسانو ں کو یہاں تک پہنچایا ہے۔

جس میں آگ کی دریافت، پھرکاشت کاری سے لے کر آج کے دور میں آسمانوں کا سفر اور ستاروں کی سیر تک کی تمام چیزیں شامل ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کو بہترین چیزیں عطا کریں۔

انہیں تعلیم کا حق فراہم کریں، ان کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور اس طرح اپنے ملک اور اس دنیا کو ایک بہتر اور سب کو ساتھ لیکر چلنے والی جگہ بنائیں۔

مرکزی وزیر کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 1939 میں چند رہائشی اسکولوں کے ساتھ جس آئی پی ایس سی کی شروعات ہوئی تھی اب اس میں سینک اسکولوں اور ملٹری اسکولوں سمیت کُل 81 اسکول شامل ہیں۔

ہندوستان کے 80 سےزیادہ سرکردہ اسکولوں کے ہیڈ ماسٹر، ہیڈ مسٹریس کا یہ سالانہ جلسہ آئندہ کی نسل کو متاثر کرنے کے نقطہ نظر سے کافی اہمیت کاحامل ہے۔

دھرمیندر پردھان نے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ کانکلیو نتیجہ خیز رہی جس میں ہر شخص نے کچھ نہ کچھ نیا سیکھا، کوئی نئی بات کہی، اپنے اپنے اسکولوں میں کچھ نیا کرنے کا اظہار کیا تاکہ وہ معاشرے اور ملک کے لئے متجسس، باصلاحیت اور باخبر رہنما پیدا کرسکیں۔

آئی پی ایس سی (انڈین پبلک اسکولوں کی کانفرنس) کی شروعات 1939 میں ہوئی تھی اور تبھی سے اس میں شامل تمام پبلک اسکول ہندوستان میں ایک ایسی روایات قائم کرنے میں مصروف ہیں جہاں طلباء کی کردار سازی سے لیکر شخصیت سازی تک ہمہ گیر تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔

اس موقع پر آئی پی ایس سی کی چیئرپرسن محترمہ نشی مشرا اور دون اسکول کے ہیڈ ماسٹر ڈاکٹر جگ پریت سنگھ بھی موجود تھے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.