ریاست بہار کے ضلع شیخ پورہ سے تعلق رکھنے والے مشہور شاعر بد نام نظر کا قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے دہلی میں استقبال کیا گیا۔
بدنام نظر کی شاعری میں بھارت کی تہذیب و تمدن کا گہرا عکس نظر آتا ہے۔
قومی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ' بدنام نظر کی شاعری ہندوستان کی دیہی زندگی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے اور ان کی شاعری میں گاؤں کو سانس لیتا ہوا دیکھ سکتے ہیں'۔
آج کے وقت میں جہاں ہم سب شہروں کی بھیڑ بھاڑ میں گم ہو چکے ہیں، ایسے میں بدنام نظر کی شاعری کو سن کر دل کو ایک سکون سا ملتا ہے۔
بدنام نظر نےاردو شاعری کی کئی صنفوں پر زور آزمائی کی ہے، جن میں دوہا، غزل، نظم کے ساتھ ساتھ کئی کتابیں بھی موجود ہیں، جن میں تہی دست، نزول، اور بارگراں شامل ہیں ۔