ETV Bharat / city

'بدنام نظر کی شاعری دل کو سکوں پہنچاتی ہے' - شاعری کی وجہ سے کافی مقبولیت ملی ہے

بہار سے تعلق رکھنے والے بد نام نظر شاعر کو انکی شاعری کی وجہ سے کافی مقبولیت ملی ہے۔ ان کی شاعری میں گاؤں دیہات کی زبان کے ساتھ ساتھ اس کا بر پور عکس نظر آتا ہے۔

'بدنام نظر کی شاعری دل کو سکوں پہنچاتی ہے'
author img

By

Published : Oct 19, 2019, 3:45 AM IST

ریاست بہار کے ضلع شیخ پورہ سے تعلق رکھنے والے مشہور شاعر بد نام نظر کا قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے دہلی میں استقبال کیا گیا۔

بدنام نظر کی شاعری میں بھارت کی تہذیب و تمدن کا گہرا عکس نظر آتا ہے۔

'بدنام نظر کی شاعری دل کو سکوں پہنچاتی ہے'
قومی کونسل برائے گروگ اردو زبان

قومی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ' بدنام نظر کی شاعری ہندوستان کی دیہی زندگی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے اور ان کی شاعری میں گاؤں کو سانس لیتا ہوا دیکھ سکتے ہیں'۔

آج کے وقت میں جہاں ہم سب شہروں کی بھیڑ بھاڑ میں گم ہو چکے ہیں، ایسے میں بدنام نظر کی شاعری کو سن کر دل کو ایک سکون سا ملتا ہے۔

بدنام نظر نےاردو شاعری کی کئی صنفوں پر زور آزمائی کی ہے، جن میں دوہا، غزل، نظم کے ساتھ ساتھ کئی کتابیں بھی موجود ہیں، جن میں تہی دست، نزول، اور بارگراں شامل ہیں ۔

ریاست بہار کے ضلع شیخ پورہ سے تعلق رکھنے والے مشہور شاعر بد نام نظر کا قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے دہلی میں استقبال کیا گیا۔

بدنام نظر کی شاعری میں بھارت کی تہذیب و تمدن کا گہرا عکس نظر آتا ہے۔

'بدنام نظر کی شاعری دل کو سکوں پہنچاتی ہے'
قومی کونسل برائے گروگ اردو زبان

قومی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ' بدنام نظر کی شاعری ہندوستان کی دیہی زندگی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے اور ان کی شاعری میں گاؤں کو سانس لیتا ہوا دیکھ سکتے ہیں'۔

آج کے وقت میں جہاں ہم سب شہروں کی بھیڑ بھاڑ میں گم ہو چکے ہیں، ایسے میں بدنام نظر کی شاعری کو سن کر دل کو ایک سکون سا ملتا ہے۔

بدنام نظر نےاردو شاعری کی کئی صنفوں پر زور آزمائی کی ہے، جن میں دوہا، غزل، نظم کے ساتھ ساتھ کئی کتابیں بھی موجود ہیں، جن میں تہی دست، نزول، اور بارگراں شامل ہیں ۔

Intro:
’بدنام نظر‘کااردوکونسل میں استقبال
نئی دہلی:
ڈھکنی کرے لا ادواس
بڑھنی کرے لا ادواس
رہیا بیٹویا تو ہی مورا بھیوا
اتنی سماد لےے جاو¿ بنگلے میں
بابو دروگہ جی کونے کسروا پیا باندھل جائے
نہ مورا پیوا لچا لنگٹوا نہ مورا پیوا چور
نسا کے ماتل پیوا مورا بیچے سڑکیا سوئے
یہ گیت مشہورشاعر بدنام نظرنے آج دہلی کی اردوکونسل میں پڑھے،جہاں انہیں استقبالیہ بھی دیاگیا۔بدنام نظربہار کے معروف شاعر ہیں ۔ ان کی شاعری میں گاو¿ں اور وہاں کی تہذیب و تمدن کا گہرا عکس نظر آتا ہے۔اردوکونسل کے ڈائرکیٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ بدنام نظر کی شاعری ہندوستان کی دیہی زندگی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے اور ان کی شاعری میں گاو¿ں کو سانس لیتا ہوا دیکھ سکتے ہیں۔ آج ہم سب شہروں کی بھیڑ بھاڑ میں گم ہو گئے ہیں۔ ایسے میں ان کی شاعری سن کر دلوں کو ایک سکون سا ملتا ہے۔Body:@Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.