وزیر اعظم نریندر مودی نے معیشت کی بنیاد مضبوط ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے' اور پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
مودی نے صدر کے خطاب پرکلمہ تشکر پر تین دنوں تک جاری رہنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ'معیشت کی اصل بنیاد مضبوط ہے اور ملک كو یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کے سلسلے میں ملک میں مایوس کن ماحول کی ضرورت نہیں ہے اور اس سے ملک کا بھلا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں بھی پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کی سمت بڑھنا ہوگا۔
وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن کو مکمل طور پر معیشت پرمرکوز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن کو مکمل طور پر اقتصادی مسائل پر وقف کر دینا چاہئے۔ ایک دوسرے کی مخالفت کرنے کےبجائے یا 'تو تو میں میں' کی جگہ باہمی طور پر غور وخوض کرنے اور احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا، فروغِ ہنر، ابتدائیہ انڈیا اورچھوٹی صنعتوں کو مدد دینے اور دیگر منصوبوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت معاشرے کی ذہنیت کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اب محلوں میں کھیلنے کے بجائے دنیا کے سامنے کھیلنےکا وقت آگیا ہے۔
مودی نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ' ایوان بالا میں آپ سے امید تھی کہ آپ سینئر ہونے کی وجہ سے ملک کوسمت دیں گے اور آپ سےنئی سوچ کی توقع تھی لیکن مایوسی ہاتھ لگی ہے۔
انہوں نے کہاکہ'لیکن آپ ٹھہر گئے اور آگےبڑھنے کا نام نہیں لیتے۔ کبھی کبھی لگتا ہے کہ آپ واپس چلے گئے ہیں۔ آپ نے انجماد کو اپنا وجود بنا لیا ہے۔اس تناظر میں وزیر اعظم نے مشہور مزاحیہ شاعر کا کا هاتھرسي کی ایک نظم پڑھی اور ان کےاشعار کے ذریعے اپوزیشن پر طنز کیا۔
انہوں نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے ہٹنے کے بعد ریاست میں مرکز کی تمام فلاحی منصوبوں کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بیت الخلا، سڑکیں، اسپتال اور دیگرڈھانچہ جاتی سہولیات کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ پہلی بار غریب، دلتوں اور قبائلیوں کو اسکیموں کا فائدہ ملا ہے۔
مزید پڑھیں:سی اے اے: اعظم گڑھ میں متعدد افراد گرفتار
انهوےنے اپوزیشن کے ان الزامات کی تردید کی کہ شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے شمال مشرقی خطہ جل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں بے مثال امن ہے اور بھارت کی ترقی کے سفر میں آگے بڑھ رہا ہے۔