ETV Bharat / city

ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں: مودی

وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن کو مکمل طور پر معیشت پرمرکوز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن کو مکمل طور پر اقتصادی مسائل پر وقف کر دینا چاہئے۔ ایک دوسرے کی مخالفت کرنے کےبجائے یا 'تو تو میں میں' کی جگہ باہمی طور پر غور وخوض کرنے اور احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔

modi talks on indian economic
ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں
author img

By

Published : Feb 6, 2020, 8:41 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 10:56 AM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے معیشت کی بنیاد مضبوط ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے' اور پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مودی نے صدر کے خطاب پرکلمہ تشکر پر تین دنوں تک جاری رہنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ'معیشت کی اصل بنیاد مضبوط ہے اور ملک كو یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے سلسلے میں ملک میں مایوس کن ماحول کی ضرورت نہیں ہے اور اس سے ملک کا بھلا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں بھی پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کی سمت بڑھنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن کو مکمل طور پر معیشت پرمرکوز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن کو مکمل طور پر اقتصادی مسائل پر وقف کر دینا چاہئے۔ ایک دوسرے کی مخالفت کرنے کےبجائے یا 'تو تو میں میں' کی جگہ باہمی طور پر غور وخوض کرنے اور احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا، فروغِ ہنر، ابتدائیہ انڈیا اورچھوٹی صنعتوں کو مدد دینے اور دیگر منصوبوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت معاشرے کی ذہنیت کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اب محلوں میں کھیلنے کے بجائے دنیا کے سامنے کھیلنےکا وقت آگیا ہے۔

مودی نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ' ایوان بالا میں آپ سے امید تھی کہ آپ سینئر ہونے کی وجہ سے ملک کوسمت دیں گے اور آپ سےنئی سوچ کی توقع تھی لیکن مایوسی ہاتھ لگی ہے۔

انہوں نے کہاکہ'لیکن آپ ٹھہر گئے اور آگےبڑھنے کا نام نہیں لیتے۔ کبھی کبھی لگتا ہے کہ آپ واپس چلے گئے ہیں۔ آپ نے انجماد کو اپنا وجود بنا لیا ہے۔اس تناظر میں وزیر اعظم نے مشہور مزاحیہ شاعر کا کا هاتھرسي کی ایک نظم پڑھی اور ان کےاشعار کے ذریعے اپوزیشن پر طنز کیا۔

انہوں نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے ہٹنے کے بعد ریاست میں مرکز کی تمام فلاحی منصوبوں کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بیت الخلا، سڑکیں، اسپتال اور دیگرڈھانچہ جاتی سہولیات کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ پہلی بار غریب، دلتوں اور قبائلیوں کو اسکیموں کا فائدہ ملا ہے۔

مزید پڑھیں:سی اے اے: اعظم گڑھ میں متعدد افراد گرفتار

انهوےنے اپوزیشن کے ان الزامات کی تردید کی کہ شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے شمال مشرقی خطہ جل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں بے مثال امن ہے اور بھارت کی ترقی کے سفر میں آگے بڑھ رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے معیشت کی بنیاد مضبوط ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے' اور پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مودی نے صدر کے خطاب پرکلمہ تشکر پر تین دنوں تک جاری رہنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ'معیشت کی اصل بنیاد مضبوط ہے اور ملک كو یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے سلسلے میں ملک میں مایوس کن ماحول کی ضرورت نہیں ہے اور اس سے ملک کا بھلا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں بھی پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کی سمت بڑھنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن کو مکمل طور پر معیشت پرمرکوز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن کو مکمل طور پر اقتصادی مسائل پر وقف کر دینا چاہئے۔ ایک دوسرے کی مخالفت کرنے کےبجائے یا 'تو تو میں میں' کی جگہ باہمی طور پر غور وخوض کرنے اور احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا، فروغِ ہنر، ابتدائیہ انڈیا اورچھوٹی صنعتوں کو مدد دینے اور دیگر منصوبوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت معاشرے کی ذہنیت کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اب محلوں میں کھیلنے کے بجائے دنیا کے سامنے کھیلنےکا وقت آگیا ہے۔

مودی نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ' ایوان بالا میں آپ سے امید تھی کہ آپ سینئر ہونے کی وجہ سے ملک کوسمت دیں گے اور آپ سےنئی سوچ کی توقع تھی لیکن مایوسی ہاتھ لگی ہے۔

انہوں نے کہاکہ'لیکن آپ ٹھہر گئے اور آگےبڑھنے کا نام نہیں لیتے۔ کبھی کبھی لگتا ہے کہ آپ واپس چلے گئے ہیں۔ آپ نے انجماد کو اپنا وجود بنا لیا ہے۔اس تناظر میں وزیر اعظم نے مشہور مزاحیہ شاعر کا کا هاتھرسي کی ایک نظم پڑھی اور ان کےاشعار کے ذریعے اپوزیشن پر طنز کیا۔

انہوں نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے ہٹنے کے بعد ریاست میں مرکز کی تمام فلاحی منصوبوں کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بیت الخلا، سڑکیں، اسپتال اور دیگرڈھانچہ جاتی سہولیات کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ پہلی بار غریب، دلتوں اور قبائلیوں کو اسکیموں کا فائدہ ملا ہے۔

مزید پڑھیں:سی اے اے: اعظم گڑھ میں متعدد افراد گرفتار

انهوےنے اپوزیشن کے ان الزامات کی تردید کی کہ شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے شمال مشرقی خطہ جل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں بے مثال امن ہے اور بھارت کی ترقی کے سفر میں آگے بڑھ رہا ہے۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Feb 6 2020 6:46PM

ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں: مودی

نئی دہلی 06 فروری (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے معیشت کی بنیاد مضبوط ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ملک کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مسٹر مودی نے صدر کے خطاب پرشکریہ کی تحریک پر تین دنوں تک جاری رہنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی اصل بنیاد طور پر مضبوط ہے اور ملک كو یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کے سلسلے میں ملک میں مایوس کن ماحول کی ضرورت نہیں ہے اور اس سے ملک کا بھلا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں بھی پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کی سمت میں بڑھنا ہوگا۔

زیر اعظم نے پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن کو مکمل طور پر معیشت پر مرکوز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن کو مکمل طور پر اقتصادی مسائل پر وقف کر دینا چاہئے۔ ایک دوسرے کی مخالفت کرنے کےبجائے یا ’تو تو میں میں‘ کی جگہ باہمی طور پر غوروخوض کرنے اورخود احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا، فروغِ ہنر، ابتدائیہ انڈیا اورچھوٹی صنعتوں کو مدد دینے اور دیگر منصوبوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معاشرے کی ذہنیت کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور ’اب محلے میں میں کھیلنے کی بجائے ،دنیا کے سامنے کھیلنے‘ کا وقت آ گیا ہے۔

مسٹر مودی نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایوان بالا میں آپ سے امید تھی کہ آپ سینئر ہونے کی وجہ سے ملک کوسمت دیں گے اور آپ سےنئی سوچ کی توقع تھی لیکن مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ انہوں نے کہا، ’لیکن آپ ٹھہر (منجمد ہو) گئے اور آگےبڑھنے کا نام نہیں لیتے۔ کبھی کبھی لگتا ہے کہ آپ واپس چلے گئے ہیں۔ آپ نے انجماد کو اپنا وجود بنا لیا ہے۔’اس تناظر میں وزیر اعظم نے مشہور مزاحیہ شاعر کاکا هاتھرسي کی ایک نظم پڑھی اور ان کےاشعار کے ذریعے اپوزیشن پر طنز کیا۔

انہوں نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے ہٹنے کے بعد ریاست میں مرکز کی تمام فلاحی منصوبوں کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بیت الخلا، سڑکیں، اسپتال اور دیگرڈھانچہ جاتی سہولتوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ پہلی بار غریب، دلتوں اور قبائلیوں کو اسکیموں کا فائدہ ملا ہے۔

انهوےنے اپوزیشن کے ان الزامات کی تردید کی کہ شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے شمال مشرقی خطہ جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں بے مثال امن ہے اور ہندوستان کی ترقی کے سفر میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے حال میں ہی ہوئے بوڈو معاہدے کو اپنی حکومت کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی مسائل کے سلسلے میں پچھلی حکومتوں نے لاتعلقی برتی۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 10:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.