نئی دہلی: کل ہند اتحاد المسلمین نے بھی راکیش سنہا کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی انجمن کورٹ میں نامزدگی پر سوال اٹھایا ہے اور لوک سبھا اسپیکر سے کسی اقلیتی رکن پارلیمان کو ان کی جگہ پر تقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے Kaleemul Hafeez on Appointment of Rakesh Sinha۔
س سے قبل دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام نے راکیش سنہا کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی انجمن کورٹ کے ممبر نامزد کیے جانے پر سوال اٹھایا تھا جس پر ہندو سخت گیر تنظیموں نے سخت ٹرول کیا ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دہلی صدر کلیم الحفیظ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک اقلیتی ادارہ ہے اس میں آر ایس ایس ایس خیالات رکھنے والے راجیہ سبھا کے سرگرم رکن کی نامزدگی پر لوک سبھا اسپیکر کی سمجھ پر سوالیہ نشان لگاتا ہے کہ آخر ایک اقلیتی سینٹرل یونیورسٹی میں اس طرح کے شخص کی تقرری ٹھیک ہے؟
انہوں نے کہا کہ راکیش سنہا کی جو کارکردگی ہے، وہ جس طرح سے اقلیتوں کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے زہر اگلتے ہیں اور ان پارلیمنٹری زبان کا استعمال کرتے ہیں ایسے شخص کو کسی انسٹی ٹیوشن کے کورٹ میں لانا اس انسٹی ٹیوشن سے دشمنی کرنا ہے Kaleemul Hafeez raises questions on Nomination of Rakesh Sinha۔
انہوں نے کہا کہ راکیش سنہا آر ایس ایس سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ آر ایس ایس کے باقاعدہ ممبر نہ ہو کر ان کے نظریات ساز ہیں اور یہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے خیالات کے بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک قومی اقلیتی ادارہ ہے جو ہم آہنگی اور اتحاد کی بات کرتا ہے، جو بھارت کی آئین کی بات کرتا ہے اس کے برعکس آر ایس ایس اقلیتوں کے خلاف بیان بازی کرتا رہتا ہے اور وہ ملک کو تقسیم کرنے کی بات کرتا ہے تو ایسے نظریات کے شخص کو نامزد کرنا یہ لوک سبھا اسپیکر کی سمجھ پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
کلیم الحفیظ نے لوک سبھا اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی انجمن کورٹ میں کسی ایسے رکن پارلیمان کو تقرر کیا جائے اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتا ہو چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے کیوں نہ ہو۔
واضح رہے کہ اس سے متعلق ایک خط راجیہ سبھا کے ڈپٹی سیکرٹری آر کے میکالٹ سنگھ نے راجیہ سبھا کے ممبر راکیش سنہا کو ارسال کیا ہے جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ انجمن کے لیے انہیں منتخب کیے جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ انجمن یونیورسٹی کی اعلیٰ ترین اتھارٹی ہے جو 59 ارکان پر مشتمل ہے۔ وائس چانسلر اور دیگر اہم عہدیداروں کے علاوہ اس کے دو ارکان لوک سبھا اور ایک ممبر راجیہ سبھا سے ہوتے ہیں۔ انجمن کے ارکان کی مدت تین سال ہوتی ہے۔ انجمن جامعہ کے فیصلہ سازی کے عمل میں حصہ لیتی ہے۔