دہلی کے جنتر منتر Madrasa Teachers Protest in Delhi پر یوم اقلیت World Minority Day کے موقع پر اترپردیش مدرسہ کے ٹیچرز نے احتجاج کر کے حکومت سے تنخواہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ 18 دسمبر کو ملک کے مختلف حصوں میں عالمی یوم اقلیت World Minority Day کے طور پر منایا گیا۔ اس موقع پر ملک کے اقلیتوں کو درپیش مسائل کو اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ گذشتہ 57 ماہ سے تنخواہ سے محروم مدرسہ ٹیچرز نے بھی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔
دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر اسلامک مدرسہ ماڈرنائزیشن ٹیچرز ایسوسی ایشن آف انڈیا Islamic Madrasa Modernization Teachers Association of India کی جانب سے گذشتہ 57 ماہ سے تنخواہ نہیں ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ دراصل ملک کی مختلف ریاستوں میں مدرسہ ٹیچرز کی تنخواہوں کا مسئلہ گذشتہ کئی ماہ سے سرخیوں میں ہے۔ اس سے متعلق 25 ہزار سے زائد اساتذہ کو گذشتہ 57 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ اس سے قبل 2016 تا 2017 کے دوران محض 6 ماہ کی تنخواہ ہی دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے ہی تمام مدرسہ ٹیچرز اپنی تنخواہوں کے لیے مسلسل آواز بلند کر رہے ہیں۔Protest Madrasa Teachers in Delhi دہلی میں اس احتجاجی مظاہرہ کی سربراہی ریاستی صدر اشرف علی کر رہے تھے۔ ان سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے وزارت تعلیم کے تحت انہیں تنخواہ دی جانی تھی لیکن گذشتہ 9 ماہ سے انہیں تنخواہ وزارت اقلیتی امور کی ذریعہ دی جانی تھی لیکن کہیں سے بھی انہیں تنخواہ نہیں دی گئی۔مزید پڑھیں:
اس احتجاجی مظاہرہ میں پرتاپ گڑھ سے شامل ہونے آئے محمد شریف جو کینسر کی بیماری سے مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی محنت کی کمائی کا مطالبہ کرنے یہاں آئے ہیں۔ سرکار ہمیں ہماری تنخواہ دے۔ اس کے بعد چاہے اس ادارے کو بند کرے، ہمیں اس سے کوئی مطلب نہیں ہے۔