رام گوپال نے کہا کہ ان کی پارٹی طلبہ کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ضرورت پڑنے پر وہ بھی احتجاجی مظاہروں میں شامل ہوگی۔
مسٹر یادو نے آج پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ جے این یو ملک کی سب سے بڑی اور باوقار یونیورسٹیوں میں شامل ہے جہاں مختلف طرح کی فیس اتنی بڑھا دی گئی ہے جنہیں غریب طلبہ کے لیے برداشت کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس کے خلاف میں پرامن مظاہرہ کرنے والے طلبہ پر پولیس نے بے رحمی سے لاٹھی چارج کیا جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے این یو ایک عالمی سطح کی یونیورسٹی ہے۔ یہاں تعلیم حاصل کرنے والے بیشتر طلبہ غریب ہیں اور ان کی تحریک درست ہے جس کی سماج وادی پارٹی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر ان کی پارٹی طلبہ کے احتجاجی مظاہروں میں شامل بھی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ این ڈی اے حکومت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن جے این یو سے تعلیم حاصل کرکے اس مقام تک پہنچے ہیں لیکن ان کی حکومت وہاں کے طلبہ کے ساتھ انصاف نہیں کرکے ان کی پرامن تحریک کو طاقت کے زور پر کچل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی سے وابستہ افراد امیر ہیں جنہیں غریب طلبہ کی پریشانیوں کا احساس نہیں ہے اس لئے وہ غریب طلبہ کے حق کی آواز نہ اٹھاکر ان کے ساتھ ہونے والی بربریت کی حمایت کررہے ہیں۔
مسٹر یادو نے کہا کہ اس سنگین مسئلہ کو پارلیمنٹ میں زور دار طریقے سے اٹھایا گیا ہے اور اگر جے این یو کے طلبہ کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا تو پھر اس معاملے کو راجیہ سبھا میں اٹھایا جائے گا۔
خیال رہے کہ جے این یو کے طلبہ کے مظاہرے کے دوران ان پر کی گئی لاٹھی چارج کے خلاف راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ ہوا جس سے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔