ETV Bharat / city

Strike to Fill Vacancies in Delhi: اسامیاں پُر کرنے کے لئے ٹیچرز فورم کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال - Scholars and teachers protest to fill vacancies

دہلی یونیورسٹی ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ٹیچرس فورم نے دہلی یونیورسٹی، جے این یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور قومی دارالحکومت اور اطراف کے 50 سے زیادہ اسکالرز اور اساتذہ او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط کی اسامیوں کو بھرنے کے لیے احتجاج اور دھرنے پر بیٹھے ہیں۔

Indefinite Strike to Fill Vacancies
اسامیاں پُر کرنے کے لئے ٹیچرز فورم کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال
author img

By

Published : Dec 18, 2021, 2:27 PM IST

نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کے گیٹ نمبر 4 آرٹس فیکلٹی پر غیر معینہ مدت کے دھرنے کے دوران مطالبہ کیا گیا کہ دہلی یونیورسٹی سے منسلک کالجوں میں دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کوٹہ کی سیکنڈ ٹرانچ (دوسری قسط) کی اسامیاں پُر کی جائیں۔ دھرنے کی قیادت فورم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ہنس راج سمن اور صدر ڈاکٹر کے پی سنگھ کر رہے ہیں۔ دھرنے میں ڈاکٹر منوج سنگھ، ڈاکٹر آنند، ڈاکٹر سدھانشو کمار انیرودھ، ڈاکٹر چندر بھوشن، ڈاکٹر پردیپ کمار، ڈاکٹر۔ راہل دیو اور ڈاکٹر پریتم کمار وغیرہ موجود تھے۔ دھرنے کی جگہ سے فورم کی جانب سے وائس چانسلر کو ایک میمورنڈم/ڈیمانڈ لیٹر A Memorandum to the Vice Chancellor بھیجا گیا۔ ڈیمانڈ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ او بی سی کوٹہ کے تحت آنے والی دوسری قسط کی پوسٹوں کو پر کرنے کے لیے کالج پرنسپل کو ہدایات جاری کرے۔

Indefinite Strike to Fill Vacancies
اسامیاں پُر کرنے کے لئے ٹیچرز فورم کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال

فورم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ہنس راج سمن نے دھرنے پر آئے محققین اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنٹرل یونیورسٹیوں/تعلیمی اداروں/کالجوں میں او بی سی امیدواروں کی تقرری کے لیے 27 فیصد ریزرویشن سال 2007 سے لاگو کیا گیا تھا۔ تدریسی عہدوں کو متناسب طور پر بڑھانے کے لیے کانگریس حکومت نے پہلی قسط جاری کی تھی۔ پہلی قسط کی بنیاد پر دہلی یونیورسٹی کے شعبہ جات اور کالجوں میں ایڈہاک اساتذہ کی تقرری Appointment of ad-hoc Teachers in Colleges کی گئی۔ سال 2014-15 میں بعض محکموں اور کالجوں میں او بی سی اساتذہ کو مستقل طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سابق وائس چانسلر نے 2018-19 میں کچھ شعبوں میں مستقل تقرریاں کیں جس کے بعد تقرریوں کا سلسلہ رک گیا۔ ابھی تک او بی سی کوٹہ کے تحت 10 فیصد آسامیوں کو بھی بھرا نہیں گیا ہے۔ جبکہ حکومت کی طرف سے کالجوں کو دی جانے والی گرانٹ کی رقم سے کالجوں نے لائبریری، لیبارٹری، کمروں کی توسیع، کالج کی انتظامیہ کو ترقی دی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان آسامیوں کے لیے دو بار اشتہارات بھی نکالے لیکن او بی سی کوٹہ کی یہ آسامیاں آج تک پر نہیں کی گئیں۔ وہ گزشتہ ایک دہائی سے ان کالجوں میں بطور ایڈہاک اساتذہ اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج تک او بی سی کوٹہ کی پہلی قسط میں لگے اساتذہ کو انتظامیہ نے مستقل نہیں کیا، وہ ایڈہاک پڑھانے پر مجبور ہیں۔

ڈاکٹر ہنس راج سمن نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ستمبر 2019 میں دہلی یونیورسٹی/کالجوں کے پرنسپلوں کو ایک سرکلر جاری کیا تھا تاکہ او بی سی توسیع کی دوسری قسط کی خالی آسامیوں پر اساتذہ کی تقرری کی جائے۔ اس سرکلر کی بنیاد پر اکثر کالجوں کے پرنسپلوں نے روسٹر رجسٹر تیار کر کے یونیورسٹی انتظامیہ سے پاس کروایا تھا لیکن کالج کے پرنسپلز نے دو سال گزرنے کے بعد بھی یہ آسامیاں پر نہیں کیں۔ او بی سی کوٹہ کے عہدوں کے ساتھ ساتھ ان عہدوں پر جنرل، ایس سی، ایس ٹی، معذور اور ای ڈبلیو ایس کوٹہ کے عہدوں پر بھی تقرریاں کی جانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط کے تحت دی گئی اساتذہ کی اسامیوں کو مستقل/ایڈہاک تقرری کے بجائے مہمان اساتذہ میں تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے، کیونکہ DU انتظامیہ نے 28 اگست 2019 کو کالجوں کو ایک خط بھیجا تھا۔ بھیجے گئے خط میں ایڈہاک اساتذہ کی جگہ گیسٹ ٹیچرز لگانے کی بات کی گئی تھی، اسی بنیاد پر کچھ کالجوں نے ایڈہاک اسامیوں کو گیسٹ ٹیچرز میں تبدیل کر کے تعینات کیا۔ اس لیے بلا تاخیر، آئندہ تعلیمی سیشن - 2022-2023 سے پہلے او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط کے اساتذہ کی خالی آسامیوں کے لیے اشتہارات حاصل کرکے ان پر بھرتی کا عمل شروع کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر زمرہ جات جنرل، ایس سی، ایس ٹی، معذور اور ای ڈبلیو ایس کے عہدوں کو بھی بھرنے کے لیے سرکلر جاری کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹیچر کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ

فورم کے صدر ڈاکٹر سنگھ نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ مطالبات پر فیصلہ لینے کے بعد جلد ہی کالجوں کے پرنسپلوں کو او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط (دوسری قسط) کی آسامیوں پر ایڈہاک کی تقرری کے لیے سرکلر جاری کریں۔ اگر اساتذہ کے مفاد میں ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا تو فورم آپ کے فیصلے کا خیر مقدم کرے گا۔

ڈاکٹر سمن نے وائس چانسلر کو بھیجے گئے میمورنڈم میں لکھا ہے کہ جس طرح یو جی سی نے او بی سی توسیع کی دوسری قسط میں اساتذہ کے بقایا عہدے دیے ہیں، اسی طرح مرکزی حکومت نے اساتذہ کے عہدوں کو بھرنے کی ہدایت دی تھی۔ EWS کوٹہ۔ DU انتظامیہ نے داخلہ اور تقرریوں میں EWS ریزرویشن نافذ کر دیا ہے۔ اس ریزرویشن کے تحت یونیورسٹیوں/ اداروں/ کالجوں میں 10 فیصد سیٹیں عام کیٹیگریز کے معاشی طور پر پسماندہ طلباء کو داخلے میں ریزرویشن دی جا رہی ہیں لیکن EWS کوٹہ (اونٹ کے منہ میں زیرہ) کے تحت اساتذہ کی تقرری بہت کم ہوئی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اور کالج کے پرنسپلوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ او بی سی کوٹہ کے اساتذہ کی اسامیاں دوسری قسط کے تحت ایڈہاک اساتذہ کے ذریعے پُر کریں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ اگر ممکن ہو تو اس تناظر میں ڈی یو انتظامیہ سے انکوائری کرائی جائے کہ ای ڈبلیو ایس اور او بی سی کوٹہ کی آسامیوں پر اب تک تقرریاں کیوں نہیں کی گئیں۔

نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کے گیٹ نمبر 4 آرٹس فیکلٹی پر غیر معینہ مدت کے دھرنے کے دوران مطالبہ کیا گیا کہ دہلی یونیورسٹی سے منسلک کالجوں میں دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کوٹہ کی سیکنڈ ٹرانچ (دوسری قسط) کی اسامیاں پُر کی جائیں۔ دھرنے کی قیادت فورم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ہنس راج سمن اور صدر ڈاکٹر کے پی سنگھ کر رہے ہیں۔ دھرنے میں ڈاکٹر منوج سنگھ، ڈاکٹر آنند، ڈاکٹر سدھانشو کمار انیرودھ، ڈاکٹر چندر بھوشن، ڈاکٹر پردیپ کمار، ڈاکٹر۔ راہل دیو اور ڈاکٹر پریتم کمار وغیرہ موجود تھے۔ دھرنے کی جگہ سے فورم کی جانب سے وائس چانسلر کو ایک میمورنڈم/ڈیمانڈ لیٹر A Memorandum to the Vice Chancellor بھیجا گیا۔ ڈیمانڈ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ او بی سی کوٹہ کے تحت آنے والی دوسری قسط کی پوسٹوں کو پر کرنے کے لیے کالج پرنسپل کو ہدایات جاری کرے۔

Indefinite Strike to Fill Vacancies
اسامیاں پُر کرنے کے لئے ٹیچرز فورم کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال

فورم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ہنس راج سمن نے دھرنے پر آئے محققین اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنٹرل یونیورسٹیوں/تعلیمی اداروں/کالجوں میں او بی سی امیدواروں کی تقرری کے لیے 27 فیصد ریزرویشن سال 2007 سے لاگو کیا گیا تھا۔ تدریسی عہدوں کو متناسب طور پر بڑھانے کے لیے کانگریس حکومت نے پہلی قسط جاری کی تھی۔ پہلی قسط کی بنیاد پر دہلی یونیورسٹی کے شعبہ جات اور کالجوں میں ایڈہاک اساتذہ کی تقرری Appointment of ad-hoc Teachers in Colleges کی گئی۔ سال 2014-15 میں بعض محکموں اور کالجوں میں او بی سی اساتذہ کو مستقل طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سابق وائس چانسلر نے 2018-19 میں کچھ شعبوں میں مستقل تقرریاں کیں جس کے بعد تقرریوں کا سلسلہ رک گیا۔ ابھی تک او بی سی کوٹہ کے تحت 10 فیصد آسامیوں کو بھی بھرا نہیں گیا ہے۔ جبکہ حکومت کی طرف سے کالجوں کو دی جانے والی گرانٹ کی رقم سے کالجوں نے لائبریری، لیبارٹری، کمروں کی توسیع، کالج کی انتظامیہ کو ترقی دی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان آسامیوں کے لیے دو بار اشتہارات بھی نکالے لیکن او بی سی کوٹہ کی یہ آسامیاں آج تک پر نہیں کی گئیں۔ وہ گزشتہ ایک دہائی سے ان کالجوں میں بطور ایڈہاک اساتذہ اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج تک او بی سی کوٹہ کی پہلی قسط میں لگے اساتذہ کو انتظامیہ نے مستقل نہیں کیا، وہ ایڈہاک پڑھانے پر مجبور ہیں۔

ڈاکٹر ہنس راج سمن نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ستمبر 2019 میں دہلی یونیورسٹی/کالجوں کے پرنسپلوں کو ایک سرکلر جاری کیا تھا تاکہ او بی سی توسیع کی دوسری قسط کی خالی آسامیوں پر اساتذہ کی تقرری کی جائے۔ اس سرکلر کی بنیاد پر اکثر کالجوں کے پرنسپلوں نے روسٹر رجسٹر تیار کر کے یونیورسٹی انتظامیہ سے پاس کروایا تھا لیکن کالج کے پرنسپلز نے دو سال گزرنے کے بعد بھی یہ آسامیاں پر نہیں کیں۔ او بی سی کوٹہ کے عہدوں کے ساتھ ساتھ ان عہدوں پر جنرل، ایس سی، ایس ٹی، معذور اور ای ڈبلیو ایس کوٹہ کے عہدوں پر بھی تقرریاں کی جانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط کے تحت دی گئی اساتذہ کی اسامیوں کو مستقل/ایڈہاک تقرری کے بجائے مہمان اساتذہ میں تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے، کیونکہ DU انتظامیہ نے 28 اگست 2019 کو کالجوں کو ایک خط بھیجا تھا۔ بھیجے گئے خط میں ایڈہاک اساتذہ کی جگہ گیسٹ ٹیچرز لگانے کی بات کی گئی تھی، اسی بنیاد پر کچھ کالجوں نے ایڈہاک اسامیوں کو گیسٹ ٹیچرز میں تبدیل کر کے تعینات کیا۔ اس لیے بلا تاخیر، آئندہ تعلیمی سیشن - 2022-2023 سے پہلے او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط کے اساتذہ کی خالی آسامیوں کے لیے اشتہارات حاصل کرکے ان پر بھرتی کا عمل شروع کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر زمرہ جات جنرل، ایس سی، ایس ٹی، معذور اور ای ڈبلیو ایس کے عہدوں کو بھی بھرنے کے لیے سرکلر جاری کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹیچر کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ

فورم کے صدر ڈاکٹر سنگھ نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ مطالبات پر فیصلہ لینے کے بعد جلد ہی کالجوں کے پرنسپلوں کو او بی سی کوٹہ کی دوسری قسط (دوسری قسط) کی آسامیوں پر ایڈہاک کی تقرری کے لیے سرکلر جاری کریں۔ اگر اساتذہ کے مفاد میں ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا تو فورم آپ کے فیصلے کا خیر مقدم کرے گا۔

ڈاکٹر سمن نے وائس چانسلر کو بھیجے گئے میمورنڈم میں لکھا ہے کہ جس طرح یو جی سی نے او بی سی توسیع کی دوسری قسط میں اساتذہ کے بقایا عہدے دیے ہیں، اسی طرح مرکزی حکومت نے اساتذہ کے عہدوں کو بھرنے کی ہدایت دی تھی۔ EWS کوٹہ۔ DU انتظامیہ نے داخلہ اور تقرریوں میں EWS ریزرویشن نافذ کر دیا ہے۔ اس ریزرویشن کے تحت یونیورسٹیوں/ اداروں/ کالجوں میں 10 فیصد سیٹیں عام کیٹیگریز کے معاشی طور پر پسماندہ طلباء کو داخلے میں ریزرویشن دی جا رہی ہیں لیکن EWS کوٹہ (اونٹ کے منہ میں زیرہ) کے تحت اساتذہ کی تقرری بہت کم ہوئی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اور کالج کے پرنسپلوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ او بی سی کوٹہ کے اساتذہ کی اسامیاں دوسری قسط کے تحت ایڈہاک اساتذہ کے ذریعے پُر کریں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ اگر ممکن ہو تو اس تناظر میں ڈی یو انتظامیہ سے انکوائری کرائی جائے کہ ای ڈبلیو ایس اور او بی سی کوٹہ کی آسامیوں پر اب تک تقرریاں کیوں نہیں کی گئیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.