ETV Bharat / city

مرکزی حکومت کافی خطرناک ہوتی ہے: کنن گوپی ناتھن

سابق آئی اے ایس آفیسر کنن گوپی ناتھن نے شاہین باغ احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثر ہوگا۔

kannan gopinathan at Shahin baag
شاہین باغ میں کنن گوپی ناتھن
author img

By

Published : Jan 19, 2020, 9:47 PM IST

گزشتہ 36 دنوں سے جاری احتجاج کے درمیان شاہین باغ میں بیٹھی خواتین کو متعدد معروف شخصیات کی حمایت حاصل ہے جبکہ سابق آئی اے ایس آفیسر کنن گوپی ناتھن بھی ان خواتین کی حمایت کے لیے شاہین باغ پہنچے جہاں انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں خواتین کے باہر آنے پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کی تعریف کی۔

شاہین باغ میں کنن گوپی ناتھن

شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں سابق آئی اے ایس افسر گوپی ناتھن نے کہا کہ 'یہ قانون غریبوں کو مزید غریب کردے گا کیونکہ امیر افراد کے پاس دستاویزات ہوں گے لیکن جو لوگ رکشا چلاتے ہیں، دکاندار ہیں ان کے پاس کاغذات نہیں ہوں گے پھر کہاں سے یہ لوگ کاغذات دکھائیں گے۔ غریب شخص پر یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔

سابق آئی اے ایس نے مزید کہا کہ 'ہمارے آئین میں لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا جائے گا لیکن جس طرح سے اس حکومت نے مسلم ممالک کے نام کو قانون میں جگہ دی ہے کہ اقلیتوں کو شہریت دی جائے گی اور اس میں کوئی مسلمان نام نہیں ہے اس سے یہ بات واضح ہے کہ حکومت کی منشاء کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر ہندوؤں کو ہی شہریت دینی تھی تو انہوں نے قانون میں سری لنکا کا نام کیوں شامل نہیں کیا، وہاں سب سے زیادہ ہندو ہیں لیکن مرکزی حکومت نے جان بوجھ کر ایسے ممالک میں نام شامل کئے ہیں جو مسلم ممالک ہیں تاکہ مذہب کی آڑ میں لوگوں میں تفریق پیدا کی جائے۔

سابق آئی پی ایس نے کہا کہ 'امت شاہ کہتے ہیں کہ این آر سی ضرور آئے گا اور ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے جبکہ ان کو بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ کافی پیچھے جاچکے ہیں۔

حراستی مرکز پر انہوں نے کہا کہ 'اگر سی اے اے کے بعد 2 کروڑ افراد فہرست سے باہر ہیں تو وہ کیا کریں گے اگر پاکستان ان کو نہیں لے جاتا ہے، افغانستان اسے نہیں لے گا پھر اگر آپ اسے حراستی مرکز میں رکھیں گے تو آپ کو دہلی جیسی ریاست دینی پڑے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'باہر سے آنے والے لوگوں کی تفتیش کیسے کی جائے گی، انہیں کیسے معلوم ہوگا کہ درانداز کون ہے، اس کے لیے حکومت کے پاس کوئی بھی حکمت عملی نہیں ہے۔

گزشتہ 36 دنوں سے جاری احتجاج کے درمیان شاہین باغ میں بیٹھی خواتین کو متعدد معروف شخصیات کی حمایت حاصل ہے جبکہ سابق آئی اے ایس آفیسر کنن گوپی ناتھن بھی ان خواتین کی حمایت کے لیے شاہین باغ پہنچے جہاں انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں خواتین کے باہر آنے پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کی تعریف کی۔

شاہین باغ میں کنن گوپی ناتھن

شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں سابق آئی اے ایس افسر گوپی ناتھن نے کہا کہ 'یہ قانون غریبوں کو مزید غریب کردے گا کیونکہ امیر افراد کے پاس دستاویزات ہوں گے لیکن جو لوگ رکشا چلاتے ہیں، دکاندار ہیں ان کے پاس کاغذات نہیں ہوں گے پھر کہاں سے یہ لوگ کاغذات دکھائیں گے۔ غریب شخص پر یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔

سابق آئی اے ایس نے مزید کہا کہ 'ہمارے آئین میں لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا جائے گا لیکن جس طرح سے اس حکومت نے مسلم ممالک کے نام کو قانون میں جگہ دی ہے کہ اقلیتوں کو شہریت دی جائے گی اور اس میں کوئی مسلمان نام نہیں ہے اس سے یہ بات واضح ہے کہ حکومت کی منشاء کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر ہندوؤں کو ہی شہریت دینی تھی تو انہوں نے قانون میں سری لنکا کا نام کیوں شامل نہیں کیا، وہاں سب سے زیادہ ہندو ہیں لیکن مرکزی حکومت نے جان بوجھ کر ایسے ممالک میں نام شامل کئے ہیں جو مسلم ممالک ہیں تاکہ مذہب کی آڑ میں لوگوں میں تفریق پیدا کی جائے۔

سابق آئی پی ایس نے کہا کہ 'امت شاہ کہتے ہیں کہ این آر سی ضرور آئے گا اور ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے جبکہ ان کو بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ کافی پیچھے جاچکے ہیں۔

حراستی مرکز پر انہوں نے کہا کہ 'اگر سی اے اے کے بعد 2 کروڑ افراد فہرست سے باہر ہیں تو وہ کیا کریں گے اگر پاکستان ان کو نہیں لے جاتا ہے، افغانستان اسے نہیں لے گا پھر اگر آپ اسے حراستی مرکز میں رکھیں گے تو آپ کو دہلی جیسی ریاست دینی پڑے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'باہر سے آنے والے لوگوں کی تفتیش کیسے کی جائے گی، انہیں کیسے معلوم ہوگا کہ درانداز کون ہے، اس کے لیے حکومت کے پاس کوئی بھی حکمت عملی نہیں ہے۔

Intro:नई दिल्ली। जम्मू-कश्मीर से अनुच्छेद 370 हटाए जाने के विरोध में इस्तीफा देने वाले पूर्व IAS ऑफिसर कन्नन गोपीनाथन शाइन बाग प्रदर्शन में पहुंचे और वहां बैठी महिलाओं की सराहना करते हुये IAS गोपीनाथन ने कहां कि इस कानून से सबसे ज्यादा गरीब पर असर होगा।Body:गौरतलब है कि पिछले 36 दिनों से चल रहे प्रोटेस्ट के बीच शाइन बाग में बैठी महिलाओं को तमाम बड़े लोगों का समर्थन मिला है । इन महिलाओं से पूर्व IAS ऑफिसर कन्नन गोपीनाथन भी मिलने पहुंचे उन्होंने महिलाओं इतनी बड़ी तादात में बाहर आने पर खुशी जाहिर की और उनको बताया कि सभी इस कानून के आप लोगों के साथ हैं।

CAA-NRC से गरीब लोंगों पर असर
नागरिकता संशोधन कानून को लेकर आईएएस गोपीमाथन ने कहा कि इस कानून से सबसे ज्यादा गरीब पिसेगा क्योंकि अमीर लोगों के पास डॉक्युमेंट्स होंगे लेकिन जो लोग रिक्शा चलाते हैं, दुकानदार हैं , फैरी वाले हैं इनके पास पेपर्स नहीं होंगे ये लोग कहां से पेपर दिखायेंगे। ये गरीब इंसान पर सबसे बड़ा प्रहार है।

मजहब के आधार पर बांटने से ये कानून असंवैधानिक होता है
आइएएस ने बताया कि हमारे संविधान में धर्म के आधार पर लोंगों को नहीं बांटा जाएगा लेकिन ये सरकार जिस तरह मुस्लिम देशों के नाम कानून में लाई है कि वहां अल्पसंख्यकों को नागरिकता दी जाएगी और उसमें मुसलमान का नाम नहीं है उससे ये साफ जाहिर है कि सरकार की मंशा गलत है। उनहोंने आगे कहा कि अगर हिन्दुआों को ही नागरिकता देनी थी जो थ्योरी सरकार की है कि हिन्दू राष्ट्र बनायेंगे तो श्रीलंका का नाम क्यों नहीं दिया वहां तो सबसे ज्यादा हिन्दू हैं क्योकि ये जानबूझकर ऐसे देशों को नाम लाये जो मुस्लिम देश थे ताकि धर्म की आड़ में लोगों में फर्क पैदा किया जा सके।

कश्मीर का मुद्दा ना उठने से थे नाराज़
लोंगो को सं बात करते हुये मंच से उन्होंने कहा कि में कश्मीर में जो भी हुआ संविधानिक ढ़ाचे का टूटना था उस वक्त आवाज़ नहीं उठने से में नाराज़ था अगर उस समय इसी तरह कीआवाज़ उठायी होती तो शायद आज कशमीर फ्री होता । उन्होंने बताया कि आज 160 दिन होने के बाद भी कश्मीर की हालत वेसी ही है लोंगों को हिरासत में रखा गया है वहां मोबाइल नेटवर्क सब बंद है वहां लोकतंत्र को बुरी तरह क्षति पहुंचाई गई। लोग कहते है कि कश्मीर हमारा हिस्सा है क्या कभी किसी पूछा वहां कैसे हालात हैं जो सरकार कहती गई सब मानते गये।

गोपीनाथन ने कहा बेवकूफों की सरकार
मंच से पूर्व IPS ने कहा कि अमित शाह बोलते है कि NRC तो जरूर आयेगा और एक इंच पीछे नहीं हटेंगे उनको बताओ कि वह काफी पीछे हट चुके हैं। डिटेंशन सेंटर पर उन्होंने कहा कि यदि CAA के बाद 2 करोंड़ लोग लिस्ट से बाहर हुये तो क्या करेंगे उनका पाकिस्तान तो नहीं लेगा, अफगानिस्तान भी नहीं लेगा फिर डिटेंशन सेंटर में डालोगे तो दिल्ली जैसा प्रदेश देना पड़ेगा । आगे उन्होंने कहा कि जो लोग बाहर से आयेंगे उनकी जांच केसे होगी कैसे पता करेंगे वो रिफ्यूजी कौन है उसकी कोई तैयारी सरकार ने नहीं की इसलिये ये फांसीवादी ,हिटलर नहीं बल्कि बेवकूफ सरकार है।Conclusion:आपको बता दें कि शाइन बाग और जामिया में चल रहे प्रदर्शन में तमाम बड़े लोग अपनी बात रखने आ रहे हैं और इस असंवैधीनिक कानून के खिलाफ चल रही लड़ाई में एकजुट होकर साथ दे रहे हैं। प्रदर्शकारियों का कहना कि जब तक कानून नहीं हटेगा हम पीछे नहीं हटेंगे।
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.