کانگریس پارٹی نے اننت کمار ہیگڈے کے بیان پر برسراقتدار بی جے پی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' سابق مرکزی وزیر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ کیا جانا چاہئے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کے لئے معذرت کرنی ہوگی۔
حزب اختلاف نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں آنا چاہئے اور ہیگڈے کے 'قابل اعتراض' بیان پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔
انہوں نےمزید کہا کہ'اب وزیر اعظم مودی کو یہ ثابت کرنے کا وقت ٓگیا ہےکہ ان کی وفاداری گاندھی کے قاتل نتھوورم گوڈسے یا بابائے قوم سے ہے۔
کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے ایک پریس کو بتایا کہ وہ قومی تحریک کو بے بنیاد بتا رہے ہیں۔ اگر وزیر اعظم اور بی جے پی حکومت مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے بارے میں مخلص ہیں ، تو ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آئیں اور اپنا مؤقف واضح کریں۔" کانفرنس
انہوں نے کہا ' وہ انتخابات کے لئے بے چین ہیں اور صرف کچھ ووٹ حاصل کرنے کے لئے، وہ بھارت کی روح کو گہرا زخم پہنچا رہے ہیں۔"
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیامان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ بھگوا جماعت کے قائدین تحریک آزادی کو ڈرامہ کہنے کے متحمل ہوسکتے ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی بھی ملک کی آزادی کے لئے جنگ نہیں لڑی اور نہ ہی کوئی قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ' اس طرح کے بیانات سے ان کی حقیقی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے کہ وہ صرف دکھاوے کے لئے گاندھی کا نام استعمال کرتے ہیں اور ان کی کوئی عزت نہیں کرتے ہیں'۔
کانگریس کے ترجمان جیویر شیرگل نے بی جے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہیگڈے کو ملک بدر کریں، کیونکہ اب وقت آگیا ہے کہ وزیر اعظم یہ ثابت کریں کہ آیا ان کی وفاداری گوڈسے یا گاندھی کے ساتھ ہے۔
مزید پڑھیں: کیا بجٹ میں شعبہ صحت کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے؟
'وزیر اعظم نے پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کارروائی نہیں کی، جو مہاتما گاندھی کی روزانہ توہین کرتی ہیں، اور اب اننت کمار ہیگڈے 'نفرت انگیز باپو' کورس میں شامل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا ، 'اگر وزیر اعظم کے پاس گاندھی کے لئے ایک ذرہ برابر بھی عزت ہے تو ٹھاکر اور ہیگڈے کو پارٹی سے ہٹانا چاہئے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وزیر اعظم یہ ثابت کریں کہ ان کی وفاداری گوڈسے یا گاندھی کے ساتھ ہے۔