ETV Bharat / city

خالد سیفی کی عرضی پر سماعت آج

خالد نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کے خلاف درخواست دائر کی ہے جس میں تحقیقات کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ دیا گیا ہے۔

خالد سیفی کی عرضی پر سماعت آج
خالد سیفی کی عرضی پر سماعت آج
author img

By

Published : Sep 1, 2020, 1:27 PM IST

شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے الزام میں جیل میں بند خالد کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی، خالد نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کے خلاف درخواست دائر کی ہے جس میں تحقیقات کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ دیا گیا ہے۔ گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی کڑ کڑ ڈوما عدالت نے گذشتہ 13 اگست کو شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے معاملے میں یو اے پی اے کے تحت دس ملزمان کے خلاف تحقیقات کے لیے وقت میں توسیع کا حکم دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے دس ملزمان کے خلاف 17 ستمبر تک تحقیقات کرنے کی اجازت دے دی، درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ 167 (2) کے تحت ضمانت پر رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر کفیل خان کو فوراً رہا کرنے کا حکم

کڑ کڑڈوما کورٹ نے جن ملزمان کے خلاف جانچ کی توسیع کا حکم دیا ہے ان میں پنجڑا توڑ گروپ کی کارکن دیوانگن کلیتا، اور نتاشا نروال کے علاوہ طاہر حسین عشرت جہاں۔ خالد سیفی، میران حیدر، گل افشاں فاطمہ شفاء الرحمن آصف اقبال تنہا اور شاداب احمد کا نام شامل ہے، سماعت کے دوران ان ملزمان کی جانب سے دہلی پولیس کی درخواست کی کاپی نہیں ملی ہے، لہذا وہ پولیس کی اس درخواست کا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

عدالت نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو پٹیشن کی کاپی لینے اور اس کی مخالفت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، عدالت نے کہا کہ ابھی تک مجرمانہ سازش کا انکشاف ہونا باقی ہے، اس لیے تفتیش کی مدت میں توسیع اور تمام ملزمان کی حراستی تحویل میں توسیع کی اجازت ہے۔

ہلی پولیس کی جانب سے تفتیشی مدت میں توسیع کیے جانے کی مانگ کی مخالفت کرتے ہوئے ملزم کے وکیل نے بتایا کہ تفتیش کے لیے پہلے ہی 60 دن کی توسیع کردی گئی ہے۔ لہذا تحقیقات کے لیے مزید وقت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے الزام میں جیل میں بند خالد کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی، خالد نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کے خلاف درخواست دائر کی ہے جس میں تحقیقات کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ دیا گیا ہے۔ گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی کڑ کڑ ڈوما عدالت نے گذشتہ 13 اگست کو شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے معاملے میں یو اے پی اے کے تحت دس ملزمان کے خلاف تحقیقات کے لیے وقت میں توسیع کا حکم دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے دس ملزمان کے خلاف 17 ستمبر تک تحقیقات کرنے کی اجازت دے دی، درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ 167 (2) کے تحت ضمانت پر رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر کفیل خان کو فوراً رہا کرنے کا حکم

کڑ کڑڈوما کورٹ نے جن ملزمان کے خلاف جانچ کی توسیع کا حکم دیا ہے ان میں پنجڑا توڑ گروپ کی کارکن دیوانگن کلیتا، اور نتاشا نروال کے علاوہ طاہر حسین عشرت جہاں۔ خالد سیفی، میران حیدر، گل افشاں فاطمہ شفاء الرحمن آصف اقبال تنہا اور شاداب احمد کا نام شامل ہے، سماعت کے دوران ان ملزمان کی جانب سے دہلی پولیس کی درخواست کی کاپی نہیں ملی ہے، لہذا وہ پولیس کی اس درخواست کا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

عدالت نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو پٹیشن کی کاپی لینے اور اس کی مخالفت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، عدالت نے کہا کہ ابھی تک مجرمانہ سازش کا انکشاف ہونا باقی ہے، اس لیے تفتیش کی مدت میں توسیع اور تمام ملزمان کی حراستی تحویل میں توسیع کی اجازت ہے۔

ہلی پولیس کی جانب سے تفتیشی مدت میں توسیع کیے جانے کی مانگ کی مخالفت کرتے ہوئے ملزم کے وکیل نے بتایا کہ تفتیش کے لیے پہلے ہی 60 دن کی توسیع کردی گئی ہے۔ لہذا تحقیقات کے لیے مزید وقت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.