اپنوں کو کھو دینے کے خوف و اندیشے سے کئی خاندان گزشتہ تین دنوں کے دوران فساد متاثرہ شمال مشرقی دہلی سے سینکڑوں زخمیوں کو جی ٹی بی ہسپتال میں بھرتی کرا چکے ہیں، اب زخمیوں کو لانے کا سلسلہ بند تو ہوگیا ہے، مگر اموات کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، خاص طور پر شدید زخمیوں میں ان لوگوں کی فہرست کافی طویل ہے جنہیں فسادات کے دوران گولیاں لگی ہیں۔
جی ٹی بی ہسپتال میں گولی لگنے والوں کی فہرست کافی طویل ہے ای ٹی ویی بھارت کے نمائندہ نے ان میں سے کچھ زخمیوں سے بات کر کے ان کے حالات اور جن مصائب و آلام سے وہ گزر رہے ہیں اسے لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
ان مریضوں میں محمد سلمان نامی ایک شخص ہیں جس کے سر میں گولی لگی ہے اور وہ بیڈ پر بے ہوش پڑے ہیں، ان کا آپریشن اب تک نہیں کیا گیا ہے، ان کے والد محمد صابر وارڈ کے باہر پریشان ہیں جبکہ ان کے چچا محمد ساجد ہسپتال کے باہر اس انتظار میں ہیں کہ سلمان کا جلد آپریشن کیا جائے گا، محمد ساجد کو اندیشہ ہے کہ اگر اس کا جلد آپریشن نہیں کیا گیا تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔کیوںکہ دن بہ دن محمد سلمان کے بدن میں حرکت سست ہوتی جارہی ہے۔
وہیں دوسرے محمد شاہد ہیں جن کی ریڑھ کی ہڈی میں اب تک گولی پھنسی ہوئی ہے، وہ دو روز سے لیٹ نہیں سکیں ہیں، ان کی اہلیہ اور والد محمد قمر ہسپتال کے باہر کسی کرامت کے انتظار میں ہے۔
محمد شاہد کے والد محمد قمر کے مطابق ہسپتال میں سی ٹی اسکین مشین نہ ہونے کی وجہ سے مریض کو دوسرے ہسپتال لے جایا جاتا ہے، جس سے اس کو بہت تکلیف ہوتی ہے، اب تک آپریشن بھی نہیں کیا گیا۔
جی ٹی بی نگر میں ان جیسے کئی اور مریض ہیں جنہیں گولی لگی ہے، لیکن موت کے خطرہ سے باہر ہیں لیکن کچھ ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جن کے زخم بہت حساس ہیں اور ان کا علاج جلد از جلد نہیں کیا گیا تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
ایسے مریضوں کے رشتہ دار سخت اندیشے میں ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ علاج میں تاخیر کہیں ان سے ان کے عزیزوں کو چھین نہ لے۔
مزید پڑھیں:دہلی تشدد: 27 ہلاک، 18 ایف آئی آر درج
واضح رہے کہ جی ٹی بی ہسپتال فساد کے مقام سے بہت قریب ہے، فساد کے دوران سب سے زیادہ زخمیوں کو یہیں لایا گیا ہے، یہاں اب تک 27 اموات ہوچکی ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔