دارالحکومت دہلی کی ایک عدالت نے منگل کے روز شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے معاملے میں ’’غیر قانونی طریقے سے جمع ہونے، ہنگامہ آرائی اور ڈکیتی میں ملوث‘‘ ہونے کے الزام میں سریش نامی ایک ملزم کو بری کر دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے کہا کہ ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی اور گواہوں کے بیانات سراسر متضاد ہیں۔ انہوں نے سریش پر عائد الزامات کو مسترد کردیا۔ پولیس کے مطابق ملزم سریش نے مشتعل ہجوم کے ساتھ مبینہ طور پر 25 فروری 2020 کی شام بابر پور روڈ پر واقع ایک دکان کا تالا توڑ کر چوری کی تھی۔
مزید پڑھیں: لاکھوں کا نقصان دہلی حکومت کی نظروں میں معمولی خسارہ، آر ٹی آئی میں انکشاف
واضح رہے کہ دہلی فسادات سے متعلق یہ پہلا کیس ہے جس میں عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ تشدد سے متعلق دیگر کئی معاملات میں بھی مقدمات چل رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔