ایم ایل اے اور ملزم کی کئی تصاویر بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھنوش گرجر نے ملزم کو ہوٹل آپریٹر کے موبائل نمبر فراہم کیے تھے۔ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ دھنش ہتھیار فراہم کرنے میں بھی مدد کیا۔
20 لاکھ بھتہ نہ دینے پر فائرنگ کی گئی
فائرنگ کا واقعہ 31 اکتوبر 2021 کا ہے۔ اس سے قبل ہوٹل آپریٹر عبدالسلام کو 28 اکتوبر 2021 کو نامعلوم نمبروں سے کال کرکے 20 لاکھ روپے بھتہ(رنگ داری) طلب کیا گیا تھا۔ 31 اکتوبر کو بھتہ نہ دینے پر ملزمان نے ہوٹل میں آکر فائرنگ کردی۔ پولیس اس معاملے میں اب تک چھ ملزمان کو جیل بھیج چکی ہے۔ مرکزی ملزم پون عرف کلو ہے جس پر ایک لاکھ روپے کا انعام ہے۔ اسے سیٹنگ سے ہتھیار ڈالنے کے لیے پیسوں کی ضرورت تھی، اس لیے اس نے بھتہ طلب کیا۔ پون لونی علاقے کے سیرولی گاؤں کا رہنے والا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ دھنوش گرجر نے فائرنگ اور بھتہ مانگنے والے ملزمان کی مدد کی تھی اور ہوٹل کے مالک کا نمبر فراہم کیا تھا۔
اب لونی پولیس نے اس معاملے میں دھنوش گرجر نامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اسے آج جیل بھیج دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھنوش گرجر پون کالو کی مدد کر رہا تھا جس پر ایک لاکھ روپے کی انعامی رقم تھی۔ کرائم برانچ کے پاس اس کے ثبوت موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھنش نے ملزم کو سلام ہوٹل کے مالک کا فون نمبر اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کی تھی۔
پون کالو کون ہے؟
پون کلو غازی آباد کے ہی لونی تھانہ علاقے کے سیرولی گاؤں کا رہنے والا ہے۔ پون نے 22 دسمبر 2020 کو گاؤں کے جینندر اور 21 مئی 2021 کو سریندر کا قتل کر دیا تھا۔ غازی آباد پولیس نے اس پر ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ پون انکاؤنٹر سے ڈرتا ہے، اس لیے وہ سیٹنگ سے ہتھیار ڈالنا چاہتا تھا۔ اس کے لیے اسے بھاری رقم درکار تھی۔ رقم کا انتظام کرنے کے لیے اس نے سلام ہوٹل کے آپریٹر سے 20 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔