قومی دارالحکومت دہلی کے وزیر آباد کے گلی نمبر 9 میں تیز بارش کے سبب پانی جمع ہوا ہے، دہلی اسمبلی کی عمارت یہاں سے صرف 5 سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، لیکن بارش کے سبب یہاں کی حالت بد سے بد تر ہو رہی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ'یہاں سے رکن پارلیمان بی جے پی کے منوج تیواری ہیں۔ جبکہ عام آدمی پارٹی سے رکن اسمبلی دلیپ پانڈے اور کارپوریٹر کانگریس کی امرلتا سانگوان ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں تینوں پارٹی کے نمائندے ہیں اور تینوں نے مل کر بنیادی ترقی کی جو مثال قائم کی ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔
مقامی لوگ ان تمام عوامی نمائندوں سے ناراض ہیں کیونکہ کئی برسوں سے ان گلیوں کی حالت ایسی ہی ہے کہ وہاں سے گزرنا دشوار ہے یہ صورتحال مونسون سے پہلے کی ہے۔
پانی میں بدبو اورتعفن نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے،گلی میں پانی کے جماؤ سے تالاب کی صورت بن گئی ہے۔کورونا کی دہشت الگ کھائے جارہی ہے ، گلیوں میں پانی کی وجہ سے تعفن پھیلنے کے اندیشے کے ساتھ ساتھ یہ علاقہ مچھروں کی آمجگاہ بن چکا ہے اس علاقہ میں ڈینگی مچھر کے لاروا کی افزائش کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:من کی بات: 'بھارت نے چین کو موزوں جواب دیا'
سیاسی رہنماؤں کے دارالحکومت میں رہنے کے بعد بھی یہوں کے لوگ بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے عوامی نمائندوں کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتوں کو نہ صرف شہروں بلکہ دیہات اور کالونیوں پر بھی توجہ دی جانی چاہئے۔