ETV Bharat / city

شہریت ترمیمی قانون: ملی تنظیموں کا ہنگامی اجلاس - مسلم جماعتوں نے مشترکہ اجلاس

مسلمانوں کے ساتھ تعصب پرمبنی شہریت ترمیمی قانون کے بعد مسلم جماعتوں نے مشترکہ اجلاس میں ملکی سطح پرقانون کے خلاف محاذ آرائی کا اعلان کیا۔

emergency-meeting-held-in-center-of-jamaat-e-islami-india
ملی تنظیموں کا ہنگامی اجلاس
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 5:46 PM IST

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی صاحب کی دعوت پر آج ایک ہنگامی اجلاس مرکز جماعت اسلامی ہند میں منعقد کیا گیا جس میں ملی تنظیموں کے قائدین اور اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اجلاس میں جماعت اسلامی ہند، جمعیة علماء ہند، آل انڈیا ملی کونسل، مسلم مجلس مشاورت، زکوٰة فاؤنڈیشن آف انڈیا اوردیگرجماعتوں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں درج ذیل قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔

یہ اجلاس سختی سے شہریت ترمیمی قانون کی مذمت کرتا ہے اور اسے ملک کی جمہوری قدروں اور دستور ہند کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف تصور کرتا ہے اور ملک کے تمام انصاف پسند شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ اس قانون کی مخالفت کریں اور اس کو واپس لینے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

یہ اجلاس جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نیز ملک کی اُن تمام جامعات کے طلبا کی ستائش کرتا ہے جنہوں نے عزم وحوصلے کے ساتھ اس قانون کے خلاف احتجاجی مہمات شروع کی ہیں۔

یہ اجلاس دہلی پولیس کی بربریت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس نے پرامن مظاہرین پر مظالم کی حد کردی ہے و ہاسٹلوں اور لائبریری میں داخل ہو کر طلبہ وطالبات پر مظالم ڈھائے ہیں۔اجلاس کا مطالبہ ہے کہ پولیس کی زیادتیوں کی آزادانہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور قصور وار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یہ اجلاس مظاہرین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس معاملہ میں احتیاط برتیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ شرپسند ومخالف عناصر اپنی سازشوں سے احتجاج کو غلط یا پرتشدد رخ نہ دینے پائیں۔

یہ اجلاس اس عزم کا اعلان کرتا ہے کہ ہم تمام شرکاء متحد ہوکر اس قانون کے خلاف احتجاج میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے انصاف پسند شہریوں اور ملت کی دیگر اہم شخصیات کو بھی ساتھ لے کر شریک ہوں گے اور اس کے لیے جلد ہی ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تفصیلی لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی۔

اس میٹنگ میں مولانا محمود مدنی، مولانا توقیر رضا خان، ڈاکٹر محمد منظور عالم، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان، نوید حامد، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس، محمد جعفر، مولانا نیاز احمد فاروقی، ظفرمحمود، کمال فاروقی، معاذ منیار، مجتبی فاروق، عبدالجبار صدیقی، ابوالاعلی سید سبحانی اور عرفان اللہ خان کے علاوہ دیگر کئی اہم شخصیات شامل تھیں۔

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی صاحب کی دعوت پر آج ایک ہنگامی اجلاس مرکز جماعت اسلامی ہند میں منعقد کیا گیا جس میں ملی تنظیموں کے قائدین اور اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اجلاس میں جماعت اسلامی ہند، جمعیة علماء ہند، آل انڈیا ملی کونسل، مسلم مجلس مشاورت، زکوٰة فاؤنڈیشن آف انڈیا اوردیگرجماعتوں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں درج ذیل قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔

یہ اجلاس سختی سے شہریت ترمیمی قانون کی مذمت کرتا ہے اور اسے ملک کی جمہوری قدروں اور دستور ہند کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف تصور کرتا ہے اور ملک کے تمام انصاف پسند شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ اس قانون کی مخالفت کریں اور اس کو واپس لینے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

یہ اجلاس جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نیز ملک کی اُن تمام جامعات کے طلبا کی ستائش کرتا ہے جنہوں نے عزم وحوصلے کے ساتھ اس قانون کے خلاف احتجاجی مہمات شروع کی ہیں۔

یہ اجلاس دہلی پولیس کی بربریت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس نے پرامن مظاہرین پر مظالم کی حد کردی ہے و ہاسٹلوں اور لائبریری میں داخل ہو کر طلبہ وطالبات پر مظالم ڈھائے ہیں۔اجلاس کا مطالبہ ہے کہ پولیس کی زیادتیوں کی آزادانہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور قصور وار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یہ اجلاس مظاہرین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس معاملہ میں احتیاط برتیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ شرپسند ومخالف عناصر اپنی سازشوں سے احتجاج کو غلط یا پرتشدد رخ نہ دینے پائیں۔

یہ اجلاس اس عزم کا اعلان کرتا ہے کہ ہم تمام شرکاء متحد ہوکر اس قانون کے خلاف احتجاج میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے انصاف پسند شہریوں اور ملت کی دیگر اہم شخصیات کو بھی ساتھ لے کر شریک ہوں گے اور اس کے لیے جلد ہی ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تفصیلی لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی۔

اس میٹنگ میں مولانا محمود مدنی، مولانا توقیر رضا خان، ڈاکٹر محمد منظور عالم، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان، نوید حامد، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس، محمد جعفر، مولانا نیاز احمد فاروقی، ظفرمحمود، کمال فاروقی، معاذ منیار، مجتبی فاروق، عبدالجبار صدیقی، ابوالاعلی سید سبحانی اور عرفان اللہ خان کے علاوہ دیگر کئی اہم شخصیات شامل تھیں۔

Intro:شہریت قانون:ملی تنظیموں نے متحدہ جدوجہدکااعلان کیا
مسلمانوں کے ساتھ تعصب پرمبنی شہریت قانون 2019کی منظوری کے بعد پہلی بارمسلم جماعتوں نے مشترکہ میٹنگ کی،جس میں ملکی سطح پرقانون کے خلاف محاذآرائی کااعلان کیاگیا۔میٹنگ میںجماعت اسلامی ہند،جمعیة علماءہند،آل انڈیاملی کونسل،مسلم مجلس مشاورت،زکوٰة فاو¿نڈیشن آف انڈیا اوردیگرجماعتوں کے ذمہ داران شریک ہوئے



امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی صاحب کی دعوت پر آج ایک ہنگامی میٹنگ مرکز جماعت اسلامی ہند میں بلائی گئی۔ جس میں ملی تنظیموں کے قائدین اور اہم شخصیات شامل ہوئیں۔
اس میٹنگ میں درج ذیل قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئی:
۱۔ شہریت ترمیمی قانون کی منظوری کی یہ اجلاس سختی سے مذمت کرتا ہے اور اسے ملک کی جمہوری قدروں اور دستور ہند کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف تصور کرتا ہے اور ملک کے تمام انصاف پسند شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ اس قانون کی مخالفت کریں اور اس کو واپس لینے کے لیے حکومت پر دباو¿ ڈالیں۔
۲۔ یہ اجلاس جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نیز ملک کی اُن تمام جامعات کے طلبہ کی ستائش کرتا ہے جنہوں نے عزم وحوصلے کے ساتھ اس قانون کے خلاف احتجاجی مہمات شروع کی ہیں۔
۳۔ یہ اجلاس دہلی پولیس کی بربریت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس نے پرامن مظاہرین پر مظالم کی حد کردی ہے و ہاسٹلوں اور لائبریری میں گھس کر طلبہ وطالبات پر مظالم ڈھائے ہیں۔اجلاس کا مطالبہ ہے کہ پولیس کی زیادتیوں کی آزادانہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور قصور وار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
۴۔ یہ اجلاس مظاہرین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس معاملہ میں چوکس رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ شرپسند ومخالف عناصر اپنی سازشوں سے احتجاج کو غلط یا پرتشدد رخ نہ دینے پائیں۔
۵۔ یہ اجلاس اس عزم کا اعلان کرتا ہے کہ ہم تمام شرکاءمتحد ہوکر اس قانون کے خلاف احتجاج میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے انصاف پسند شہریوں اور ملت کی دیگر اہم شخصیات کو بھی ساتھ لے کر شریک ہوں گے اور اس کے لیے جلد ہی ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں تفصیلی لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی۔
میٹنگ میں درج ذیل اہم افراد نے شرکت کی:


اس میٹنگ میں مولانا محمود مدنی، مولانا توقیر رضا خان، ڈاکٹر محمد منظور عالم، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان، نوید حامد ، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس، جناب محمد جعفر، مولانا نیاز احمد فاروقی، جناب ظفرمحمود، جناب کمال فاروقی، جناب معاذ منیار، جناب مجتبی فاروق، جناب عبدالجبار صدیقی، جناب ابوالاعلی سید سبحانی اور جناب عرفان اللہ خان کے علاوہ دیگر کئی اہم شخصیات شامل تھیں۔

Body:@Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.