آج ہائی کورٹ میں ظفر الاسلام کو ہٹانے کے لیے وکیل الکھ شریواستو کی جانب سے دائر درخواست پر دوبارہ سماعت کی گئی۔ سماعت کے دوران دہلی حکومت کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ظفر الاسلام نے اپنا جواب دے دیا ہے۔ یہ جواب دہلی حکومت کے وزیر قانون کے ساتھ زیر غور ہے۔ ایڈوکیٹ الکھ شریواستو نے مطالبہ کیا کہ دہلی حکومت ظفر الاسلام کو ہٹانے پر جلد فیصلہ لے۔
گذشتہ 11 مئی کو دہلی ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو لیفٹیننٹ گورنر کے فیصلے کا انتظار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ظفر الاسلام کو دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ظفر الاسلام نے بھارت کے لیے توہین آمیز بیان دیا ہے۔ ظفر الاسلام کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے لیکن دہلی حکومت کارروائی نہیں کر رہی ہے۔