ETV Bharat / city

جامعہ کا گرفتار طالب علم آصف اقبال کون ہے؟

قومی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہرے کے دوران دسمبر میں ہونے والے تشدد کے الزام میں پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک طالب علم آصف اقبال تنہا کو گرفتار کیا ہے۔

Asif Iqbal a student of Jamia Millia Islamia
جامعہ ملیہ اسلامیہ کا طالب علم آصف اقبال تنہا
author img

By

Published : May 18, 2020, 4:14 PM IST

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پر امن مظاہرے کے دوران دسمبر میں ہونے والے تشدد کے الزام میں پولیس نے جامعہ کے ایک اور طالب علم کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جامعہ علاقے میں 15 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران ہونے والے تشدد کے الزام میں کرائم برانچ کی ٹیم نے آصف کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف جامعہ سے فارسی میں بی اے کر رہا ہے۔ وہ تیسرے سال کا طالب علم ہے۔ اس کے علاوہ وہ اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن کا فعال رکن بھی ہے۔

آصف کو ساکیت کورٹ میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے اسے 31 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

آصف علی تنہا جامعہ کے جمہوری مظاہروں میں سرگرم تھا، اس کے بعد جیسے ہی دہلی پولیس نے گرفتاریاں شروع کی ویسے ہی آصف تنہا نے ان گرفتاریوں کے خلاف یہ کہہ کر صدائے احتجاج بلند کرنا شروع کیا کہ دہلی پولیس دہلی فسادات کی انکوائری کی بجائے ایک خاص طبقہ کو گرفتار کررہی ہے تاکہ اسے ڈرایا جائے اور مستقبل کے مظاہروں سے باز رکھا جائے۔

واضح رہے کہ 15 دسمبر کو سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے دوران نیو فرینڈ کالونی کے قریب تشدد بھڑک گیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔

پولیس مظاہرین کا پیچھا کرتے ہوئے جامعہ کیمپس میں گھس گئی اور لائبریری میں گھس کر طالب علموں کر جم کر پٹائی کی اور لائبریری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس معاملے میں جامعہ انتظامیہ بھی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے عدالت گئی ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پر امن مظاہرے کے دوران دسمبر میں ہونے والے تشدد کے الزام میں پولیس نے جامعہ کے ایک اور طالب علم کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جامعہ علاقے میں 15 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران ہونے والے تشدد کے الزام میں کرائم برانچ کی ٹیم نے آصف کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف جامعہ سے فارسی میں بی اے کر رہا ہے۔ وہ تیسرے سال کا طالب علم ہے۔ اس کے علاوہ وہ اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن کا فعال رکن بھی ہے۔

آصف کو ساکیت کورٹ میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے اسے 31 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

آصف علی تنہا جامعہ کے جمہوری مظاہروں میں سرگرم تھا، اس کے بعد جیسے ہی دہلی پولیس نے گرفتاریاں شروع کی ویسے ہی آصف تنہا نے ان گرفتاریوں کے خلاف یہ کہہ کر صدائے احتجاج بلند کرنا شروع کیا کہ دہلی پولیس دہلی فسادات کی انکوائری کی بجائے ایک خاص طبقہ کو گرفتار کررہی ہے تاکہ اسے ڈرایا جائے اور مستقبل کے مظاہروں سے باز رکھا جائے۔

واضح رہے کہ 15 دسمبر کو سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے دوران نیو فرینڈ کالونی کے قریب تشدد بھڑک گیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔

پولیس مظاہرین کا پیچھا کرتے ہوئے جامعہ کیمپس میں گھس گئی اور لائبریری میں گھس کر طالب علموں کر جم کر پٹائی کی اور لائبریری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس معاملے میں جامعہ انتظامیہ بھی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے عدالت گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.