دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد میں عوام کے داخلے سے متعلق تیاریاں کی جا رہی ہیں حالانکہ ابھی دہلی حکومت کی جانب سے یہ صاف نہیں ہو پایا ہے کہ 8 جون سے کیا دہلی کے مذہبی مقامات پر لگی پابندی ہٹائی جائے گی یا نہیں۔ لیکن مغلیہ سلطنت میں تعمیر ہوئی دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے نائب امام سید شعبان بخاری نے تیاریوں سے متعلق بتایا کہ ''ہم نے نماز کے دوران سوشل دسٹینسنگ کو یقینی بنانے کے لیے جامع مسجد کے اندرونی حصے کے فرش پر اسٹیکرز لگا دیے ہیں'' ۔
انہوں نے کہا کہ' ہم نے قالین کا استعمال بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے نمازیوں سے اپیل کی ہے کہ' وہ نماز کے لیے اپنا مصلی ساتھ لائیں'۔ انہوں نے کہا کہ' احتیاط کے طو پر مسجد میں وضو کا بھی نظم نہیں ہے، سبھی نمازیوں کو گھروں سے ہی وضو کرکے آنا ہوگا، حوض کو عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے تاکہ کورونا انفیکشن سے خود کو محفوظ رکھا جا سکے'۔
انہوں نے کہاکہ' میں نمازیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ماسک پہنیں اور سینیٹائزر کا استعمال کریں، جب بھی مسجد کو عوام کے لیے کھولا جائے تو سوشل۔ دسٹینسنگ کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں''۔ اگر دہلی کے تمام مذہبی مقامات سے پابندی ہٹائی جاتی یے تو 10 ہفتہ بعد عوام ان مقامات میں داخل ہوگی۔