دارالحکومت دہلی کے انڈیا گیٹ پر واقع پرنسس پارک ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ صحافیوں سے بات کے دوران متاثرین نے بتایا کہ ہم یہاں گذشتہ 70 برسوں سے مقیم ہیں لیکن اچانک سے ہماری دکانوں کو اجاڑ کر ہمیں بیروزگار کیا جا رہا ہے۔ جبکہ وزیر اعظم مودی اور دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے غیر قانونی کالونیوں کی بحالی کے لیے بہت ساری سود مند اسکیموں کا اعلان کیا ہے مگر ہمیں اب تک انصاف نہیں ملا۔
ای ٹی وی بھارت سے محمد ساجد نے بتایا کہ اگر ہمیں دکانوں کا کوئی متبادل نہیں ملتا تو ہم اپنے اہل ِخانہ کے ساتھ خواہش موت کی اجازت کے طلبگار ہیں، تاکہ ہم اپنے اہل خانہ کے ساتھ خودکشی کر لیں۔
ریتو سنگھ نے بتایا کہ' ہماری جگہ پر وار میموریل میوزیم بنایا جارہا ہے، جبکہ ہم وار میموریل میں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہمارا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ ہمیں اس کے عوض معاوضہ دیا جائے۔
ایک اور شخص چیتن تیواری کا کہنا ہے کہ ہمارے آشیانوں کو اجاڑ کر دہلی حکومت چاہتی ہے کہ وار میموریل بنائے، لیکن کیا وہ فوجی جنہوں نے ہمارے لیے سرحد پر اپنی جانیں قربان کیں، کیا وہ چاہیں گے کہ ان کا میموریل کسی کے آشیانے اجاڑ کر بنائے جائیں۔
آپ کوبتادیں کہ' سنہ 2019 میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے شہریت ترمیمی بل کو پارلیمان میں پاس کرایا تھا جسے بعد میں صدر کے حکم سے قانون بنایا گیا اس قانون کا اصل مقصد پاکستان بنگلہ دیش افغانستان میں رہ رہے ہندؤں کو بھارت میں لانے اور مسلسل یہاں کا شہری بنانے کی جانب ایک کوشش کی گئی ہے۔ جبکہ مزید اس قانون کے خلاف مسلسل احتجاج دھرنے بھی ہوئے تھے۔