شمال مشرقی دہلی تشدد کیس کے ملزم اور عام آدمی پارٹی کے معطل کونسلر طاہر حسین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہی جارہا ہے، دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے طاہر حسین کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے پاسپورٹ کی جانچ کی جارہی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ طاہر حسین دو نمبر استعمال کرتا تھا جس کی وجہ سے دہلی پولیس کی کرائم برانچ ان دونوں نمبروں کی کال تفصیلات کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ تشدد کے دوران طاہر حسین کس کے ساتھ رابطے میں تھے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس اس کے مقام کی بھی تفتیش کررہی ہے تاکہ یہ ثابت کیا جاسکے کہ طاہر حسین تشدد کے دوران چاند باغ کے علاقے میں موجود تھے یا نہیں۔
طاہر حسین کے خلاف شمال مشرقی دہلی پر تشدد سے متعلق ایک اور مقدمہ دیالپور پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ فائرنگ میں زخمی ہونے والے اجے گوسوامی کے بیان پر دیالپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ طاہر حسین کے گھر سے پتھر اور بم دھماکے جاری تھے۔
کرائم برانچ سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ ملزم طاہر حسین نے 24 فروری کو ڈیڑھ سو کے قریب فون کال کی تھی۔ اب یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ فون کس کے پاس کیا گیا تھا۔
طاہر حسین کے غائب ہونے سے قبل بھی انکا آخری لوکیشن دہلی ہی میں پایا گیا ہے اور دہلی پولیس کی کرائم برانچ ان تمام پہلوؤں کو مدنظر میں رکھتے ہوئے تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے۔