جسٹس اشوک بھوشن کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے لون موروٹوریم سے متعلق معاملے کی سماعت کے دوران واضح کیا کہ کریڈٹ کارڈ ہولڈر قرضدار نہیں ہے، وہ خریداری کرتے ہیں، نہ کی کوئی قرض لیتے ہیں۔ ایسے میں انہیں کمپاؤنڈ انٹریسٹ پر چھوٹ کا فائدہ نہیں دیا جانا چاہئے۔‘
اس دوران مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالسیٹر جنرل تشار مہتہ نے بنچ کے سامنے درخواست کی کہ عدالت اب اورکسی راحت کے مطالبے پر غور نہ کرے کیونکہ حکومت پہلے ہی اس معاملے میں کافی آگے بڑھ کر قدم اٹھاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بحران سے دوچار شعبوں کو ہر ممکن مدد دینے کو تیار ہے۔
بنچ میں جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ بھی شامل ہین۔
سپریم کورٹ نے لون موریٹوریم کے معاملے میں آخری سماعت 14 اکتوبر کو کی تھی۔ اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ سود پر سود معافی منصوبہ کا جلد نفاذ کیا جانا چاہئے۔ مرکز نے اس کے لئے پندرہ نومبر تک کا وقت مانگا تھا۔
آج کی سماعت کے دوران وزارت خزانہ اور ریزرو بینک کی جانب سے کئے گئے راحت کے طریقوں کی تفصیلات مسٹر مہتہ نے بنچ کے سامنے پیش کیا۔