ETV Bharat / city

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آج ملک کی مختلف ریاستوں میں الگ الگ طریقے سے احتجاجی مظاہرے ہوئے، جبکہ متعدد جگہوں سے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارچ کی خبریں بھی موصول ہوئیں۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج
author img

By

Published : Dec 14, 2019, 1:28 AM IST

Updated : Dec 14, 2019, 1:58 AM IST

مرکزی حکومت کے ذریعے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے منظور ہونے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

بھارت کی تمام سماجی و سیاسی تنظیموں نے مل کر اس بل کا بائیکاٹ کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بل کو واپس لے۔

واضح رہے کہ آج بھارت کی مختلف ریاستوں میں الگ الگ طریقے سے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، جبکہ کئی جگہوں پر احتجاجیوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے ذریعے بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔

سیاسی و سماجی تنطیموں کے ساتھ ساتھ ملک کی تمام یونیو رسٹیز جے این یو، علی گڑھ، جامعہ، بی ایچ یو، ایچ سی یو، کے ساتھ ساتھ تمام اسٹوڈنٹس یونین کے طلبا و طالبات بھی اس بل کی مخالفت میں سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہیں ہیں۔


اس سلسلے میں ریاست مہاراشتر کے ضلع اورنگ آباد میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ڈیویژنل کمشنر آفس کے روبرو جمعیت علمائے ہند محمود مدنی گروپ اور مہاراشٹر مسلم عوامی کمیٹی کی جانب سے احتجاجی دھرنے دیئے گئے، ان دھرنوں میں شہر کے نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اس موقع پر مسلم عوامی کمیٹی کی جانب سے کالے پرچم لہرا کر سی اے بی کی مخالفت کی گئی۔

وہیں ریاست اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں بھی لوگوں نے جمعہ کی نماز کے بعد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کر رہے ہیں اور حکومت سے واپس لینے کا مطالبہ بھی کیے۔

Countrywide Protest Against CAB
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج


اترپردیش کے ضلع کانپور، بریلی، سہارنپور، میرٹھ، بہرائچ، مظفر نگر، ہردوئی سمیت تمام اضلاع میں اس بل کے خلاف زبر دست احتجاج جاری ہے۔

ریاست راجستھان کے بھی مختلف اضلاع میں اس بل کے خلاف مطاہرے جا ری ہیں۔

مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف اجمیر شریف درگاہ سے آواز بلند ہوئی ہے، درگاہ شریف کے عطائی نور میں منعقدہ جلسے میں سب مذہب کے عقیدت مندوں نے شرکت کی جہاں مسلم رہنماؤں نے شہریت ترمیمی بل پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کے فیصلے کو غلط قرار دیا۔

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف لوگوں سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں، اس موقع پر شہر کے سیاسی قائدین علمائے کرام دانشوران قوم وملت کے علاوہ برادران وطن کی بڑی تعداد نے اس ریلی میں شرکت کی۔

ریاست بہار کے بھی مختلف اضلاع میں مسلسل کئی دنوں سے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرے کئے جا رہے ہیں، خاص طور پر پٹنہ، بھبواں، کیمور، ارریہ، گیا، دربھنگہ سمیت تمار ریاست میں لوگ اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔

شہریت ترمیمی بل کے منظور کیے جانے کے بعد سے اب تک کئی لوگوں کے ہلاک ہونے اور زخمی ہونے کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں'۔


آسام اور دیگر ریاستوں میں کئی دنوں سے کارفیو نافذکر دیا گیا ہے، لیکن یکہ بعد دیگرے ریاست میں اس بل کی منظوری کو لے کر عوامی غصہ دن بدن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

مرکزی حکومت کے ذریعے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے منظور ہونے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

بھارت کی تمام سماجی و سیاسی تنظیموں نے مل کر اس بل کا بائیکاٹ کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بل کو واپس لے۔

واضح رہے کہ آج بھارت کی مختلف ریاستوں میں الگ الگ طریقے سے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، جبکہ کئی جگہوں پر احتجاجیوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے ذریعے بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔

سیاسی و سماجی تنطیموں کے ساتھ ساتھ ملک کی تمام یونیو رسٹیز جے این یو، علی گڑھ، جامعہ، بی ایچ یو، ایچ سی یو، کے ساتھ ساتھ تمام اسٹوڈنٹس یونین کے طلبا و طالبات بھی اس بل کی مخالفت میں سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہیں ہیں۔


اس سلسلے میں ریاست مہاراشتر کے ضلع اورنگ آباد میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ڈیویژنل کمشنر آفس کے روبرو جمعیت علمائے ہند محمود مدنی گروپ اور مہاراشٹر مسلم عوامی کمیٹی کی جانب سے احتجاجی دھرنے دیئے گئے، ان دھرنوں میں شہر کے نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اس موقع پر مسلم عوامی کمیٹی کی جانب سے کالے پرچم لہرا کر سی اے بی کی مخالفت کی گئی۔

وہیں ریاست اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں بھی لوگوں نے جمعہ کی نماز کے بعد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کر رہے ہیں اور حکومت سے واپس لینے کا مطالبہ بھی کیے۔

Countrywide Protest Against CAB
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج


اترپردیش کے ضلع کانپور، بریلی، سہارنپور، میرٹھ، بہرائچ، مظفر نگر، ہردوئی سمیت تمام اضلاع میں اس بل کے خلاف زبر دست احتجاج جاری ہے۔

ریاست راجستھان کے بھی مختلف اضلاع میں اس بل کے خلاف مطاہرے جا ری ہیں۔

مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف اجمیر شریف درگاہ سے آواز بلند ہوئی ہے، درگاہ شریف کے عطائی نور میں منعقدہ جلسے میں سب مذہب کے عقیدت مندوں نے شرکت کی جہاں مسلم رہنماؤں نے شہریت ترمیمی بل پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کے فیصلے کو غلط قرار دیا۔

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف لوگوں سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں، اس موقع پر شہر کے سیاسی قائدین علمائے کرام دانشوران قوم وملت کے علاوہ برادران وطن کی بڑی تعداد نے اس ریلی میں شرکت کی۔

ریاست بہار کے بھی مختلف اضلاع میں مسلسل کئی دنوں سے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرے کئے جا رہے ہیں، خاص طور پر پٹنہ، بھبواں، کیمور، ارریہ، گیا، دربھنگہ سمیت تمار ریاست میں لوگ اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔

شہریت ترمیمی بل کے منظور کیے جانے کے بعد سے اب تک کئی لوگوں کے ہلاک ہونے اور زخمی ہونے کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں'۔


آسام اور دیگر ریاستوں میں کئی دنوں سے کارفیو نافذکر دیا گیا ہے، لیکن یکہ بعد دیگرے ریاست میں اس بل کی منظوری کو لے کر عوامی غصہ دن بدن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

Intro:Body:

as


Conclusion:
Last Updated : Dec 14, 2019, 1:58 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.