کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کے اعلان کی حمایت کی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ’’یہ تعجب کی بات ہے کہ غریبوں کے مسائل کو کم کرنے اورکورونا کو شکست دینے کے لئے حکومت کی دیگر حکمت عملی کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔‘‘
کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے منگل کو نئی دہلی میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے خلاف لڑنے کے لئے لاک ڈاؤن بڑھانا لازمی ہے لیکن وبا سے نمٹنے کے لئے لاک ڈاؤن کے علاوہ اور کیا قدم اٹھائے جا رہے ہیں اس کی کوئی معلومات وزیر اعظیم نریندر مودی نے نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ ’’جب وزیر اعظم قوم سے خطاب کرتے ہیں تو توقع رہتی ہے کہ ملک کو یہ بھی بتایا جائے گا کہ حکومت ہم وطنوں کے لئے کیا کر رہی ہے لیکن وزیر اعظم نے اس پر خاموشی اختیار کی ہے۔‘‘
کانگریس ترجمان نے مزید کہا کہ ’’21 دن کے لاک ڈاؤن کی سب سے زیادہ خوفناک تصویر ان لاکھوں لوگوں کی تھی جو اپنے گھر جانے کے لئے پیدل چل پڑے تھے۔ ان میں بڑی تعداد کو (مختلف) ریاستوں کی سرحدوں پر روکا گیا اور لوگوں کو قرنطینہ اور کیمپوں میں بھیجا گیا۔‘‘
انہوں نے سوال کیا کہ ’’جن لوگوں کے (قرنطینہ کے) 14 دن پورے ہو گئے ہیں ان سب کو واپس گھر بھیجنے کا کیا اہتمام کیا گیا ہے؟‘‘
منیش تیواری نے کہا کہ اس وبا کے خلاف کوئی دوا نہیں ہے اور سماجی فاصلہ ہی بچاؤ کا واحد طریقہ ہے۔ اس میں ٹیسٹنگ بہت ضروری ہے لہذا حکومت کو بتانا چاہئے کہ گزشتہ 21 دن میں ٹیسٹنگ صلاحیت کتنی بڑھائی گئی ہے اور آگے کی جانچ کو لے کر سرکار کی کیا حکمت عملی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی وبا کوروناوائرس کی وجہ سے پورے عالم میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں وہیں ہندوستان میں بھی روز افزوں کوروناوائر سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
کوروناوائرس کے پھیلائو کو مزید پھیلنے سے روکنے کی غرض سے وزیر اعظم نریندر مودی نے لاک ڈائون کی مدت میں توسیع کرتے ہوئے 3مئی تک لاک ڈائون جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔