در اصل متعدد کسان تینظمیوں کی جانب سے چلو کال پر پنجاب ہریانہ سمیت دیگر ریاست کے کسان دہلی پہنچ کر زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرر ہے ہیں اور زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت یا تو نئے زرعی قونین واپس لے یا پھر ایم ایس پی کی ضمانت دے۔ اس سلسلے میں گذشتہ دس دنوں سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
نوئیڈا سیکٹر 14 سے اکچھر دھام مندر کی جانب جانے والی شاہراہ پر رات بھر پولیس اور کسانوں کے درمیان کشمکش رہی جو صبح تک جاری رہی۔ چلہ سے نوئیڈا کی جانب آنے کا راستہ کھلا تھا لیکن آج اس داخلی راستہ کو بھی بند کردیا گیا۔ جبکہ نوئیڈا سے دہلی جانے والا راستہ پہلے سے ہی بند ہے۔
دراصل اتر پردیش کے مختلف اضلاع اور علاقوں سے نوئیڈا آنے والے کسانوں کے قافلے کو گریٹر نوئیڈا کے جیور ٹول پلازہ پر روک لیا گیا جس کے بعد چلہ بارڈر پر بھارتیہ کسان یونین نے پولیس انتظامیہ کو انتباہ کیا کہ کسانوں کو نہ روکا جائے دیگر صورت میں اس کی پوری ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی، لیکن انتظامیہ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔
جیور میں کسانوں کو روکے جانے کے احتجاج میں بھارتیہ کسان یونین کے ریاستی صدر یوگیش پرتاپ سنگھ نے چلہ سرحد سے نوئیڈا آمدورفت کو روک دیا اس کے بعد اب نوئیڈا۔ چلہ سرحد پوری طرح سے بند ہوگئی یعنی سیکٹر 14 دہلی سے جانے اور آنے کے راستے بند ہیں'۔