لاک ڈاؤن کے بعد سے حکومت ہند نے خون کے عطیہ دینے کی سرگرمیاں کم کردی ہیں۔ ڈاکٹر سمن جین نے اس مسئلے پر کچھ دلچسپ معلومات شیئر کیں۔
ہاؤسنگ سوسائٹی کی پہل
ہاؤسنگ سوسائٹیز نے خون کے عطیہ سے متعلق ایک عمدہ اقدام شروع کیا ہے۔ ان سوسائٹیز کے احاطے میں چھوٹے سائز کے عطیہ کیمپ لگائے جارہے ہیں۔
اس طرح کے رہائشی احاطوں میں 15-20 ڈونرز جمع کرنا آسان ہے۔ ایک عطیہ کیمپ میں عام طور پر کم از کم 50 ڈونرز کی ضرورت ہوتی ہے لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے تقریبا 20 ڈونرز کا ایک چھوٹا کیمپ بھی لگایا جارہا ہے۔
تھیلیسیمیا اور اسی طرح کے خون کی خرابی میں مبتلا مریضوں کو بار بار خون کی ضرورت ہوتی ہے۔ بلڈ بینک جو باقاعدگی سے ان مریضوں کو خون دیتے ہیں ان کو اپنے خون کے ذخائر کو ہر وقت بھرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر سمن جین نے کہا کہ کووڈ-19 کے لئے حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی شخص خون کا عطیہ کرسکتا ہے۔ معاشرتی فاصلے اور صفائی کی پیروی کرنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر خون دینے والا شخص پچھلے کچھ دنوں سے بخار، نزلہ اور کھانسی میں مبتلا ہے تو اسے خون کا عطیہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
خون عطیہ کرنے سے پہلے ڈونر سے اس کے مقامی اور بین الاقوامی دوروں کے بارے میں بھی معلومات طلب کی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ پچھلے ایک مہینے میں ان تمام پروگرامز کے بارے میں معلومات لی گئیں جن میں وہ موجود تھے۔
خون عطیہ کی کرنی ہوگی اپیل
پہلی بار بلڈ بینک کو تھیلیسیمیا کے مریضوں سے درخواست کی جائے گی کہ وہ ڈونرز سے وقت پر خون کا عطیہ کرنے کی اپیل کریں۔ ان کی اس درخواست کا احترام کیا جائے گا۔
یہ ایک خطرناک صورتحال ہے لیکن بروقت خون کے عطیہ کو یقینی بنانے کے لئے بلڈ بینک کو اس کا سہارا لینا پڑے گا۔ دلچسپی رکھنے والے خون کے عطیہ دہندگان بلڈ بینک کے عہدیداروں سے اجازت لینے کے بعد خون کا عطیہ کرسکتے ہیں۔
تھیلیسیمیا کے مریضوں کو بلڈ بینک تک پہنچنے کی اجازت بھی دی جارہی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے تھیلیسیمیا کے مریضوں کو بلا تعطل خدمات کی فراہمی کے لئے بلڈ بینکوں کو ہر سطح پر مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
موبائل ایپ سے کی گئی نئی پہل
ڈاکٹر سمن جین نے کہا کہ بلڈ بینکوں کو ڈونر کی رسالت کا خاص خیال رکھنا ہوگا ، تاکہ انہیں کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں ایک پہل کی گئی ہے ، جس کے ذریعے موبائل ایپ کے ذریعے قریب ترین بلڈ بینک کا مقام معلوم کیا جاسکتا ہے۔
اس کے ذریعے فرد عطیہ کے وقت کا پہلے سے تعین کرسکتا ہے جس سے انتظار کرنے کا وقت اور خطرہ کم ہوجائے گا۔
(ڈاکٹر سمن جین، ایم بی بی ایس، ڈی سی ایچ، چیف میڈیکل ریسرچ آفیسر اور سکریٹری، تھیلیسیمیا اور سکل سیل سوسائٹی)