لداخ کی گلوان وادی میں بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرنے والی کانگریس پارٹی اور اس کے رہنما راہل گاندھی پر بدھ کے روز بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسترد کیا گیا خاندان پوری اپوزیشن کی آواز کیسے ہوسکتا ہے۔
جے پی نڈا نے آج کئی ٹوئٹ کرکے کانگریس پر زور دار حملے کئے۔ انہوں نے لکھا ’’ایک مسترد کیا گیا خاندان پوری اپوزیشن کے برابر نہیں ہے۔ ایک کنبہ کا مفاد ملک کا مفاد نہیں ہے۔ آج ملک متحد ہے اور ہمارے مسلح دستوں کی حمایت کررہا ہے۔ یہ اتحاد اور یکجہتی کا وقت ہے‘‘۔
وزیراعظم کے ساتھ چین کے معاملے پر 19 جون کو ہوئی کل جماعتی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے ایک دیگر ٹوئٹ میں بی جے پی صدر نے کہا کہ اپوزیشن کا حق ہے سوال پوچھنا۔ کل جماعتی میٹنگ میں صحت مند بحث ہوئی تھی۔ میٹنگ میں کئی اپوزیشن رہنماؤں نے قیمتی مشورے دیئے اور مرکزی حکومت کو آگے کے اقدامات کے لئے پوری حمایت دی۔ صرف ایک کنبہ الگ رہا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ایک کنبہ کی غلط پالیسی کی وجہ سے ہم نے ملک کی ہزاروں کلومیٹر زمین گنوا دی۔ سیاچن گلیشیئر تقریباً چلا گیا اور ابھی بہت کچھ ۔۔۔۔ اس لئے کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ ملک نے انہیں مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 15۔16 جون کی شب گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں کرنل سنتوش بابو سمیت 20 جوان شہید ہوگئے تھے۔ چین کے بھی بڑی تعداد میں فوجی مارے جانے کی رپورٹ ہے اگرچہ چین نے اس خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کوئی بھی چینی فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے۔
اس واقعہ کے بعد وزیراعظم مودی پر مسٹر گاندھی مسلسل تنقید کررہے ہیں اور انہیں’سریندر مودی‘ تک کہا ہے۔