جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے نئی دہلی میں عاملہ کی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں قانون داں شامل ہوئے۔
میٹنگ میں عدالت میں نظرثانی کی عرضی داخل کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ مولانا نے میٹنگ کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'قوم میں خلش ہے اورفیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'بابری مسجد کا گرانا غیر قانونی ہے اور اس کے گرانے والوں کو ہی بابری مسجد دیدی جاتی ہے جبکہ یہ بات طے ہوگئی ہے کہ بابری مسجد کی تعمیر مندر توڑ کر نہیں ہوئی اوریہ شرعی معاملہ ہے سوال یہ ہے کہ حق ملکیت کس کا ہے؟ اگر مسلمانوں کا نہیں تھا تو اس کی بدلے میں 5 ایکڑ کیوں دیا گیا، مسلمان زمین کا محتاج نہیں ہے'۔
میٹنگ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ جمعیت کے ریاستی صدور عرضی داخل کرنے کے حق میں ہیں مگر قانون دانوں کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نظرثانی کی عرضی ایک بہتر اقدام نہیں ہوگا کیونکہ جس طرح کا فیصلہ آیا ہے اس پر عدالت بہت زیادہ توجہ نہیں دے گی۔