ETV Bharat / city

مشاورت کے صدر نے نرسمہانند کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر وزیراعظم کو لکھا خط

author img

By

Published : Apr 7, 2021, 10:22 PM IST

مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے پولیس کے رویے کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے تاکہ مہنت نرسمہانند سرسوتی کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جا سکے۔

aimmm president
مشاورت صدر

دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں گذشتہ دنوں ریاست اترپردیش کے ڈاسنا مندر کے ایک مہنت کے ذریعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلمات کہنے والے یتی نرسمہانند سرسوتی کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں کئی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔

مشاورت صدر

تاہم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد کا کہنا ہے کہ مسلمانوں نے متنازعہ شخص نرسہمانند کے خلاف شکایت صرف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے نہیں دی تھی بلکہ اسے گرفتار کرانے کے لیے دی گئی تھی۔

aimmm president
مشاورت صدر

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران مشاورت کے صدر نوید حامد نے بتایا کہ انہوں نے پولیس کے رویہ کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نریندر رمودی کو خط لکھا ہے تاکہ مہنت نرسمہانند سرسوتی کو گرفتار کیا جا سکے۔

aimmm president
مشاورت صدر

ان کا کہنا ہے کہ پولیس دوہرا رویہ اپنا رہی ہے کیونکہ اگر کوئی مسلمان کسی دیگر مذاہب کی توہین کرتا تو اب تک اس کے خلاف یو اے پی اے لگا دیا جاتا لیکن یتی نرسمہانند سرسوتی کے خلاف اب تک صرف ایف آئی آر ہی درج کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی: 'وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان'

نوید حامد نے ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسمہانند سرسوتی پر الزام لگایا ہے کہ وہ نہ صرف مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں بلکہ مندر کے اطراف میں آرمز ٹریننگ کیمپ چلا رہے ہیں اور جدید تکنیک کے ہتھیاروں کا ذخیرہ بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں انتخابات ہیں اور یتی نرسمہانند سرسوتی اپنے بیانات سے حکومت کی مدد کر رہا ہے اس لیے اسے حکومت کا تحفظ حاصل ہے۔

مشاورت کے صدر نوید حامد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد مہنت کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم جاری کریں کیونکہ ان کے بیانات سے نہ صرف ملک میں مسلمانوں کی ساکھ خراب ہوگی بلکہ بیرون ممالک میں بھی بھارت کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔

دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں گذشتہ دنوں ریاست اترپردیش کے ڈاسنا مندر کے ایک مہنت کے ذریعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلمات کہنے والے یتی نرسمہانند سرسوتی کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں کئی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔

مشاورت صدر

تاہم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد کا کہنا ہے کہ مسلمانوں نے متنازعہ شخص نرسہمانند کے خلاف شکایت صرف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے نہیں دی تھی بلکہ اسے گرفتار کرانے کے لیے دی گئی تھی۔

aimmm president
مشاورت صدر

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران مشاورت کے صدر نوید حامد نے بتایا کہ انہوں نے پولیس کے رویہ کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نریندر رمودی کو خط لکھا ہے تاکہ مہنت نرسمہانند سرسوتی کو گرفتار کیا جا سکے۔

aimmm president
مشاورت صدر

ان کا کہنا ہے کہ پولیس دوہرا رویہ اپنا رہی ہے کیونکہ اگر کوئی مسلمان کسی دیگر مذاہب کی توہین کرتا تو اب تک اس کے خلاف یو اے پی اے لگا دیا جاتا لیکن یتی نرسمہانند سرسوتی کے خلاف اب تک صرف ایف آئی آر ہی درج کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی: 'وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان'

نوید حامد نے ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسمہانند سرسوتی پر الزام لگایا ہے کہ وہ نہ صرف مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں بلکہ مندر کے اطراف میں آرمز ٹریننگ کیمپ چلا رہے ہیں اور جدید تکنیک کے ہتھیاروں کا ذخیرہ بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں انتخابات ہیں اور یتی نرسمہانند سرسوتی اپنے بیانات سے حکومت کی مدد کر رہا ہے اس لیے اسے حکومت کا تحفظ حاصل ہے۔

مشاورت کے صدر نوید حامد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد مہنت کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم جاری کریں کیونکہ ان کے بیانات سے نہ صرف ملک میں مسلمانوں کی ساکھ خراب ہوگی بلکہ بیرون ممالک میں بھی بھارت کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.