پولیس کے ایک افسر نے ہفتہ کو بتایا کہ شاہنواز اور کچھ دوسرے لوگوں نے 24 فروری کو شیو وہار کے چمن پارک میں دکانوں پر پتھراؤ کرنے کے ساتھ توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی تھی۔ اس دوران شاہنواز کے ساتھ کچھ دوسرے لوگوں نے ایک کتاب کی دکان اور مٹھائی کی دکان میں گھس کر آگ لگائی تھی۔
گذشتہ 26 فروری کو اس کی دکان سے جھلسی ہوئی ایک لاش برآمد ہوئی تھی، جس کی شناخت دلبر سنگھ کے طور پر ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے شاہنواز کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے ساتھ شامل دیگر لوگوں کی شناخت کرنے کے لئے جانچ کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ 24 فروری کے تشدد کے دوران ہجوم کی قیادت شاہنواز ہی کر رہا تھا ۔ واضح رہے کہ دہلی تشدد میں اب تک 1983 افراد کو گرفتار یا حراست میں لیا گیا ہے لیکن کونسلر طاہر حسین اور گولی چلانے والے شاہ رخ کے علاوہ پولیس نے شاہنواز کے نام کا انکشاف کیا ہے۔ تشدد کی جانچ سے منسلک ایک افسر نے بتایا کہ معاملے کی بہت ہی باریک بینی اور غیر جانبدارانہ طریقے سے جانچ کی جا رہی ہے۔ سنجیدگی سے جانچ کے بعد صرف انہیں کو ملزم بنایا جا رہا ہے، جو تشدد میں ملوث تھے۔ پولیس انہیں کو گرفتار کر رہی ہے جن کے خلاف مناسب ثبوت مل رہے ہیں ۔
شمال مشرقی دہلی تشدد معاملے میں پولیس نے اب تک 683 ایف آئی آر درج کی ہیں جس میں 48 آرمز ایکٹ کے معاملے ہیں ۔ علاقے میں امن و امان قائم کرنے کے لئے پولیس اب تک 251 امن میٹنگیں کر چکی ہے۔