ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور میں جن ادھیکار پارٹی کی رہنما رانی چوبے نے بھاگلپور میں ایک منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بھاگلپور کے مسائل اٹھائے ساتھ ہی انہوں نے یہاں کے نمائندوں پر جم کر نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ نمائندوں کی دن دوگنی رات چوگنی ترقی ہو رہی ہے لیکن بھالپور کے عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھاگلپور کو سمارٹ سٹی کا درجہ تو ملا ہے لیکن بدعنوانی اس قدر ہے کہ ترقی کا کوئی کام نہیں ہو رہا ہے کیونکہ مقامی نمائندے سمارٹ سٹی کا کام کرنے والی کمپنیز سے رشوت مانگتے ہیں اور نہیں دینے پر ان سے ٹھیکے چھین لیے جاتے ہیں۔
انہوں نے تعلیم، صحت، اور بے روزگاری کے موضوع پر مرکزی اور ریاستی دونوں حکومت کی سخت تنقید کی اور کہا کہ حکومت خود نہیں چاہتی ہے کہ لوگ اچھی تعلیم حاصل کریں کیونکہ اگر وہ پڑھ لکھ لیں گے تو اپنے حقوق کے تئیں بیدار ہوجائیں گے جب کہ حکومت قطعی ایسا نہیں چاہتی ہے۔
انہوں نے ریاست میں بڑھتے جرائم پر بھی ریاستی حکومت کو گھیرا۔
واضح رہے کہ بہار کے پچھلے اسمبلی انتخاب میں رانی چوبے کو جن ادھیکار پارٹی نے بھاگلپور شہر سے اپنا امیدوار بنایا تھا لیکن ان کی نامزدگی رد کر دی گئی تھی۔
اس کے بعد وہ پھر سے بھاگلپور میں عوام کے مسائل اٹھانے کا عزم کیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ ایک مہینہ میں سات دن بھاگلپور میں رہیں گی اور لوگوں کے مسائل کے پیش نظر تحریک کریں گی۔