جس میں عموماً دربھنگہ کے عظیم اتحاد اور بائیں محاز کے سبھی لیڈران، کارکنان اور ہندو مسلم دونوں طبقہ کے لوگ شامل دکھے۔
اس دوران خواتین بھی کثیر تعداد موجود تھیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ہمیں سی اے اے نہیں تعلیم چاہیے ہمیں این آر سی نہیں صحت چاہیے ہمیں این پی آر نہیں روزگار چاہیے۔
اس موقع پر مہا دھرنے میں موجود سماجی کارکن اور آر جے ڈی لیڈر دربھنگہ سنیتی رنجن داس نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ اس مہا دھرنے میں عموماً سبھی طبقہ کے لوگ شامل ہیں، مرکزی حکومت نے لوگوں کو اصل مدے، تعلیم بے روزگاری اور صحت سے دھیان ہٹانے اور ہندو مسلم کو آپس میں بانٹنے کی غرض سے یہ سی اے اے اور این آر سی جیسے مدے لیکر آئی ہے۔ یہ آر ایس ایس کے اشارے پر چلتی ہے۔