آل انڈیا بینک آفیسرز ایسوسی ایشن کے قومی سکریٹری سنجے کمار خان نے ہفتہ کو کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے بینکوں کی نجکاری کی تجویز ایک عوام مخالف اقدام ہے۔ Uttar Bihar Gramin Bank Employees and Officers Federation
اتر بہار گرامین بینک ایمپلائز اینڈ آفیسرز فیڈریشن کا پانچواں سہ سالہ کنونشن للت نارائن متھیلا یونیورسٹی کیمپس میں واقع جبلی ہال میں منعقد ہوا، جس میں شمالی بہار کے 18 اضلاع کے 500 سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی۔ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے آل انڈیا بینک آفیسرز ایسوسی ایشن کے نیشنل سکریٹری سنجے کمار خان نے کہا کہ بینکوں نے کامیاب سبز انقلاب کے ذریعے ملک کو غذائی اجناس کے معاملے میں خود کفیل بنایا۔
مزید پڑھیں:ایس بی آئی کے مجموعی منافع میں 69 فیصد کا اضافہ
انہوں نے کہا کہ سستے سود پر قرض دے کر کروڑوں نوجوانوں کو روزگار دیا۔ جن دھن کھاتہ کھولنے میں عالمی ریکارڈ قائم کیا اور کلاس بینکنگ کو ماس بینکنگ کا درجہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بینک میں لاکھوں نوجوانوں کو نوکریاں ملی ہیں، لیکن حکومت کروڑوں روپے کے قرضے صرف کارپوریٹ گھرانوں کے ہاتھ میں بیچنا چاہتی ہے۔ بینک یونینز کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی جارہی ہے اور 15-16 دسمبر اور 28-29 مارچ کو ہڑتال کی گئی تھی، اس کے باوجود اگر حکومت نے بینکوں کی نجکاری کے لیے مزید اقدامات کیے تو بینک افسران اور ملازمین غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر تیار ہیں۔
یواین آئی