ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے سی ایم لاکالج کے مین گیٹ پر اردو میں تحریر کردہ نام پر تنازع کے بعد دوبارہ کالج کے مین گیٹ پر اردو زبان میں نام لکھوا گیا۔
در اصل سی ایم لا کالج کے مین گیٹ پر ہندی اور اردو زبان میں کالج کا نام لکھا ہوا تھا، جس پر بی جے پی کی طلبہ تنظیم اے وی بی پی اور متھلا اسٹوڈنٹ یونین نے اعتراض کرتے ہوئے احتجاج کیا، اور اردو میں لکھے گئے نام کو مین گیٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد کالج انتظامیہ نے مین گیٹ سے اردو میں لکھے گئے نام کو ہٹا دیا۔ اس موضوع پر ای ٹی وی بھارت نے خبر شائع کی جس کا اثر ہوا۔
اس موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بیداری کاررواں کے قومی صدر نظرعالم سے بھی رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتےہوئے کہا تھا کہ وہ جلد از جلد داخلہ گیٹ پر اردو میں نام کے موضوع پر مہم چلائیں گے۔'
ای ٹی وی بھارت کی خبر اور سماجی رہنماؤں کی کوشش کے بعد سی ایم لاء کالج کے مین گیٹ پر دوبارہ اردو میں نام لکھا گیا ہے۔
وہیں کالج کے داخلہ گیٹ پر نام لکھنے کے لیے تحریک چلانے میں انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر نیاز احمد نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے کالج کے پرنسپل بدر عالم سے بھی اس موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ آل انڈیا مسلم بیداری کاررواں کے صدر نظر عالم وغیرہ بھی اس موضوع پر پیش پیش نظر آئے۔
اردو میں نام لکھے جانے کے بعد جے ڈی یو طلبہ یونین کے لیڈر ڈاکٹر امام الحق امام نے ایک ویڈیو جاری کرکے سبھی کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے اس سے قبل بھی کالج انتظامیہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی۔