برسوں قبل بابائے قوم مہاتما گاندھی نے بھارت میں صفائی مہم کا خواب دیکھا تھا۔ مگر آج تک گاندھی جی کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔
صفائی ہماری زندگی میں کتنی اہم ہے اس کی بہترین مثال لوئیس داس ہیں۔ دو ہزار کیلو میٹر کا سفر طے کر کے اتراکھنڈ کے ہری دوار سے صفائی کا پیغام لے کر بذریعہ سائیکل ارریہ پہنچے ہیں۔
لوئیس داس نے 30 اکتوبر کو سائیکل سے اپنا سفر شروع کیا ،بجنور، بریلی، مرد آباد، لکھنؤ، گورکھپور، کشی نگر اور گوپال گنج ہوتے ہوئے دو ہزار کیلو میٹر کا سفر طے کر کے27 ویں دن وہ ارریہ پہنچے۔ اس دوران انہیں دیکھنے اور سننے کے لئے لوگوں کی بھیڑ امنڈ پڑی ہے،اور توجہ کے مرکز بنے ہوئے ہیں۔
دوران سفر وہ جہاں کہیں بھی ٹہرے وہاں کے مقامی لوگوں سے ملاقات کی اور اسکول و کالج میں جا کر طلباء کے درمیان صفائی بیداری کے تعلق سے اظہارِ خیال کیا اور لوگوں سے درخواست کی کے وہ اپنے آس پڑوس محلہ ٹولہ کو صفائی رکھیں۔
لوئیس داس نے بتایا کہ وہ بہار کے بعد سلی گڑی ہوتے ہوئے بھارت کے شمالی جنوب، کشمیر، ہماچل پردیش جائیں گے اور لوگوں کے درمیان گندگی کے خلاف مہم چلائیں گے۔
لوئیس داس نے مزید بتایا کہ وہ صفائی مہم کے تحت روزانہ ساٹھ سے ستر کیلو میٹر سائیکل سے سفر کر رہے ہیں۔ اس دوران پڑاؤ میں لال چائے و شاکاہاری کھانہ استعمال کرتے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ سائیکل پر 20 سے 25 کیلو وزن کا بیگ بھی رکھتے ہیں جس میں ضروریات کے کچھ سامان ہیں۔
مزید پڑھیں:خصوصی رپورٹ: فلسطین اور اسرائیل کی پوری کہانی
لوئیس داس 365ویں دن اپنا یہ سفر ہری دوار میں ختم کریں گے۔ لوئیس داس نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے سوچھ بھارت کا جو نعرہ دیا ہے وہ اب بھی پوری طرح سے کارآمد نہیں ہو سکا ہے۔ اس سفر میں کئی جگہوں پر صفائی تو دکھی مگر زیادہ تر وہ علاقے ہیں جہاں صفائی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔