تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی اہم اتحادی اپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے واک آوٹ کے درمیان مرکزی حکومت سے تینوں زرعی قوانین کو مسوخ کرنے کے مطالبہ کے تعلق سے ہفتہ کو متفقہ طور سے ایک قرارداد منظور کی۔
ڈی ایم کے کی جانب سے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدے کے مطابق وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے تجویز پیش کی۔ تجویز کوصوتی ووٹ سے منظور کر دیا گیا۔
تینوں زرعی قوانین کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ مرکز نے ریاستی حکومتوں سے مشورہ کیے بغیر ان کو نافذ کیا ہے جو کہ نہ صرف وفاقیت کے اصول کے خلاف ہے بلکہ جمہوریت کا مذاق بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
خصوصی رپورٹ: کسان تحریک کے 100 دن مکمل
اسٹالن نے وزیر اعلیٰ بننے کے فورا بعد نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان سے بھی تینوں زرعی قوانین کو کسانوں کے مفادات کے خلاف بتاتے ہوئے انہیں منسوخ کرنے کے لئے قدم اٹھانے کی اپیل کی تھی۔
نئی دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی نو ماہ سے زائد عرصے سے جاری تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف جیسی تحریک آزاد ہندوستان نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ تینوں قوانین کو فوری طور پر منسوخ کیا جاناچاہئے۔
یو این آئی