ریاست بھر میں گزشتہ جمعہ سے احتجاجی مظاہرہ کر رہی مختلف مسلم تنظیموں نے اپنے مطالبات کے سلسلے میں دباؤ بنانے کے لئے تمل ناڈو مسلم اور سیاسی تنظیموں کے فیڈریشن کے زیراہتمام اپنا احتجاجی مظاہرہ تیز کر دیا ہے۔
اسلامی تنظیموں کے کارکنوں نے قومی پرچم ہاتھ میں لے کر سی اےاے مخالف نعرے بلند کیے اور پارلیمنٹ میں سی اے اے منظور کرنے کے لیے مرکز میں بر سرِ اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد اور ریاست میں برسراقتدار اے آئی اے ڈی ایم کی مذمت کرتے ہوئے ولاجاه روڈ پر کالیونر آرنگم کے پاس جمع ہوئے اور سکرٹریٹ تک پیدل مارچ نکالا لیکن اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کے نزدیک پولیس نے انہیں روک دیا۔
ولاجاه روڈ پر مظاہرین کو روکنے کے لئے تین ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور بیریکیڈ لگائے گئے ہیں۔ اسمبلی سیشن جاری رہنے کی وجہ سے بیچ روڈ اور سکرٹریٹ کے پاس بھی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ احتیاط کے طور پر سکرٹریٹ اور وار میموریل کی جانب جانے والی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
ولا جاہ روڈ پر حالات پر نظر رکھنے کے لیے پولیس نے پانچ ڈرون بھی تعینات کیے ہیں جہاں فیڈریشن کے لیڈروں نے مظاہرین کو عارضی پلیٹ فارم سے خطاب کیا۔
مظاہرین کی تعداد پولیس اہلکاروں سے زیادہ ہونے کے باوجود احتجاج پر امن طریقے سے ختم ہو گیا۔ تقریبا تین گھنٹے تک جاری رہے احتجاجی مظاہرے کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے کیونکہ عدالت نے ریلی کے لیے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے ریاست کے کئی حصوں میں بھی کیے گئے، جہاں سینکڑوں مسلمانوں نے ضلع كلکٹر تک مارچ نکالا۔